آئیزول۔ 26 اپریل(ایچ ڈی نیوز)۔ منگل کو میزورم کی دارالحکومت آئیزول میں سول-20 ایجوکیشن اینڈ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ورکنگ گروپ کی طرف سے ایک ورچوئل پروگرام بعنوان ‘میزورم کانکلیو آن ایجوکیشن اینڈ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن’ کا انعقاد کیا گیا۔ سول 20 ایجوکیشن اور ڈیجیٹل ورکنگ گروپ کے زیر اہتمام، ورچوئل ایونٹ میں نامور مقررین، چینج میکر اور مفکرین نے اپنی مہارت کے شعبوں میں شرکت کی۔ گفتگو کے دوران نظام تعلیم کی اہمیت پر خصوصی توجہ دی گئی۔
کانکلیو کے دوران زندگی کے لیے تعلیم اور عالمی شہریت، معذور افراد کے لیے تعلیم، ہنر کی ترقی، ہنگامی حالات میں تعلیم جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر میزورم کے گورنر ڈاکٹر ہری بابو کمھمپتی نے میزورم یونیورسٹی میں ‘تعلیم اور ڈیجیٹل تبدیلی’ پر سول 20 (سی 20) ورکنگ گروپ کے کانکلیو کے موقع پر پروگرام سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہم ہندوستان کی جی 20 صدارت اور اس کے سی 20 انگیجمنٹ گروپ کے تناظر میں تعلیم اور ڈیجیٹل تبدیلی کے مستقبل پر بات کر رہے ہیں۔ گورنر نے کہا، میں سی 20 کے ایجوکیشن اینڈ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن (ای ڈی ٹی) ورکنگ گروپ کا ان کے مثبت اقدامات کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں، کیونکہ کمیونٹیز کو جوڑنے کے لیے ٹیکنالوجی کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ گورنر نے کہا، میری خواہش ہے کہ ہماری کوششوں سے ہمارے معاشرے، ہمارے پڑوسی ممالک اور پوری دنیا کو ‘واسودھائیو کٹمبکم’ کے جذبے سے فائدہ پہنچے، جو کہ ہندوستان کی جی 20 چیئرمین شپ کا موضوع ہے۔
گورنر کمبھمپتی نے کہا، ڈیجیٹل تعلیم ایک اہم ذریعہ ہے جو تعلیم اور تربیت میں انقلاب لا سکتا ہے۔ یہ معیار، آسان رسائی اور مساوات سمیت تعلیم کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کا وعدہ کرتا ہے۔ گورنر نے کہا کہ ڈیجیٹل خواندگی کے ذریعے ہم ایک ایسا تعلیمی نظام حاصل کر سکتے ہیں جو قابل رسائی، مساوی اور جامع ہو اور مختلف ثقافتوں اور سماجی سیاق و سباق کی ضروریات پر مبنی ایک لچکدار اور کثیر الشعبہ نقطہ نظر کی ضرورت کو برقرار رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کی جدید تعلیم کو تکنیکی تعاون حاصل کرنا ہوگا، تب ہی یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں اور عوام تک پہنچ سکتی ہے۔ اس سے قبل بھارت کی صدارت میں جی-20 کے تحت سول-20 انڈیا کا پہلا اجلاس ناگپور، مہاراشٹر میں منعقد ہوا۔