17.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

چندریان 3کا وکرم لینڈرکی چاند پر کامیاب لینڈنگ، اسرو کمانڈ سینٹر میں سائنسدانوں کی پوری ٹیم خوشی سے اچھل پڑی

India

نئی دہلی، 23 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
بھارت نے بدھ کو چاند پر اتر کر تاریخ رقم کی۔ چندریان 3 کا وکرم لینڈرچاند کے اس حصے پر اترا، جہاں آج تک کوئی نہیں پہنچا تھا۔ اس تاریخی لمحے کی براہ راست نشریات کے ساتھ، پوری قوم نے چندریان-3 کے چاند پر اترنے کے تاریخی واقعہ کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی برکس سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے جنوبی افریقہ سے اس تاریخی لمحے کا مشاہدہ کیا۔

https://youtu.be/Ur8hXDtYKM4?si=fZOWGv2yasjmOIac

چندریان۔3 کی کامیابی، انسانیت کی کامیابی : وزیراعظم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے چاند کے جنوبی قطب پر پر چندریان۔3 کی کامیاب لینڈنگ پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسرو اور ملک کے سائنسدانوں کو کامیاب مشن کے لیے مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشن کی کامیابی پوری انسانیت کی کامیابی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اسرو کے چاند مشن کی کامیابی کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ اس سال ہندوستان جی-20 کی صدارت کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کا ہمارا نظریہ پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔ اس انسانی مرکز کے نقطہ نظر کو جو ہم پیش کرتے ہیں، عالمی سطح پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ہمارا چاند مشن بھی اسی انسان پر مبنی نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ اس لیے یہ کامیابی پوری انسانیت کی ہے۔ اس سے مستقبل میں دوسرے ممالک کے مزید مشنوں میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے سائنس اور ٹیکنالوجی کو ملک کے روشن مستقبل کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک اس دن کو ہمیشہ یاد رکھے گا۔ یہ دن ہم سب کو ایک روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کی ترغیب دے۔ یہ دن ہمیں اپنے عزم کے حصول کا راستہ دکھائے گا۔ یہ دن اس بات کی علامت ہے کہ کس طرح شکست سے سبق لے کر فتح حاصل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں کی محنت اور قابلیت کی وجہ سے ہندوستان چاند کے قطب جنوبی پر پہنچ گیا ہے جہاں آج تک دنیا کا کوئی ملک نہیں پہنچ سکا۔ اب آج سے چاند سے متعلق افسانے بھی بدلیں گے، کہانیاں بھی بدلیں گی اور نئی نسل کے لئے کہاوتیں بھی بدلیں گی۔
بھارت چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا
بھارت سے پہلے امریکہ، روس اور چین چاند پر سافٹ لینڈنگ کر چکے ہیں، تو ناسا سمیت پوری دنیا کی نظریں بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارے کے چاند مشن پر جمی ہوئی تھیں، کیونکہ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ آج بھارت کا چندریان 3۔ وہ اس مقام پر تھا جہاں آج تک کوئی ملک نہیں پہنچ سکا۔یہ بنگلورو کے اسرو کمانڈ سینٹر میں سائنسدانوں کی پوری ٹیم کے لئے ایک اہم وقت تھا۔ سائنسدان خوشی سے جھوم اٹھے اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی کیونکہ ہندوستان چاند کے جنوبی قطب کا دورہ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ چاند کا قطب جنوبی بہت خاص اور دلچسپ ہے کیونکہ یہاں ہمیشہ اندھیرا رہتا ہے۔ نیز یہ قطب شمالی سے بھی بہت بڑا ہے۔ ہمیشہ اندھیرے میں رہنے کی وجہ سے یہاں پانی جمع ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اسرو نے چاند کے اس حصے میں موجود گڑھوں میں نظام شمسی کے فوسلز کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ چندریان-3 سے بھیجا گیا پرگیان روور چاند کے قطب جنوبی کی سطح پر گھوم کر ان تمام چیزوں کا پتہ لگائے گا۔
ہندوستان کا چندریان 3 مشن اب تک کے مشنوں سے مختلف ہے۔ یہ مشن چندریان -1 کے ذریعہ دریافت کردہ معدنیات کے وسیع ارضیاتی، موسمیاتی مطالعہ اور تجزیہ کرکے چاند کی ابتدا اور ارتقاءکے بارے میں مزید معلومات فراہم کرے گا۔ چاند پر قیام کے دوران مزید کئی ٹیسٹ بھی کیے جائیں گے، جن میں چاند پر پانی کی تصدیق اور وہاں منفرد کیمیائی ساخت کے ساتھ نئی قسم کی چٹانوں کا تجزیہ شامل ہے۔ چندریان 3 سے، چاند کی ارضیاتی ساخت، زلزلہ کے امکانات، معدنیات کی موجودگی اور تقسیم، سطح کی کیمیائی ساخت، اوپر کی حرارتی طبیعیات کی خصوصیات کا مطالعہ کرکے چاند کی ابتدا اور اس کی بتدریج ترقی کے بارے میں نئی معلومات حاصل کی جائیں گی۔
چندریان 3 کا روور پرگیان ایک 6 پہیوں والی روبوٹک وہیکل ہے، جو سنسکرت کے لفظ گیان یعنی ‘علم’ سے ماخوذ ہے۔ روور پرگیان 500 میٹر (½ کلومیٹر) تک سفر کر سکتا ہے اور شمسی توانائی کی مدد سے کام کرتا ہے۔ یہ صرف لینڈر کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہے۔ وکرم لینڈر کا ریمپ چاند کی سطح پر اترنے کے تقریباً 2 گھنٹے بعد کھل جائے گا۔ اس کے ذریعے 6 پہیوں والا پرگیان روور چاند کی سطح پر اترے گا۔ اس کے ذریعے چاند کے جنوبی قطبی علاقے کے اب تک کے اچھوتے حصے کے بارے میں معلومات دستیاب ہوں گی۔ اس کا وزن 27 کلو ہے اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 50 واٹ ہے۔ یہ چاند کی سطح پر موجود پانی یا دیگر عناصر کی باریک بینی سے جانچ کرے گا۔
پہلی بار ہندوستان نے اپنی کسی وییکل کی سیٹلائٹ پر سافٹ لینڈنگ کی ہے۔ اس مشن کی کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان دنیا کا چوتھا ملک بن گیا ہے جس کے پاس سافٹ لینڈنگ کی مقامی ٹیکنالوجی ہے۔ سافٹ لینڈنگ میں بہت سے خطرات ہیں اور بہت سی احتیاطیں کرنی پڑتی ہیں۔ ہوائی جہاز سے چھلانگ لگانے کے بعد کچھ اونچائی کے بعد پیراشوٹ کھول کر زمین پر اترنا بھی ‘سافٹ لینڈنگ’ کہلاتا ہے۔ اگر ہوائی جہاز سے چھلانگ لگانے والا شخص پیراشوٹ نہیں کھولتا تو وہ اپنے وزن کی وجہ سے تیزی سے زمین سے ٹکرائے گا جس سے شدید نقصان یا موت بھی واقع ہوسکتی ہے لیکن پیراشوٹ کی وجہ سے وہ محفوظ لینڈنگ کرتا ہے۔ اسی طرح ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے وقت طیارے کا پائلٹ پہلے پچھلے پہیے کو رن وے پر اتارتا ہے، پھر اگلے پہیے کو۔ جس کی وجہ سے جہاز کا وزن رفتار کی سمت درست طریقے سے نیچے آتا ہے اور لینڈنگ محفوظ رہتی ہے۔ اسے سافٹ لینڈنگ بھی کہا جاتا ہے۔

Related posts

رمضان المبارک میں ترکی زلزلہ متاثرین پر جمعیۃ علمائ ہند کی خصوصی توجہ

Hamari Duniya

دھک دھک گرل پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا،روروکر برا حال

Hamari Duniya

پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے سیاسی کیریئر کیلئے کیوں خطرہ ہیں یہ چار قانونی کیسز؟

Hamari Duniya