نیویارک،22جون(ایچ ڈی نیوز)۔
بحر اوقیانوس میں ڈوبنے والے مشہورجہاز ٹائیٹینک کے ملبے کو دکھانے والی لاپتہ آبدوز ’ٹائٹن‘ کی تلاش جاری ہے،اب آبدوز میں آکسیجن ختم ہونے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی۔امریکی کوسٹ گارڈ نے لاپتہ آبدوز میں آکسیجن ختم ہونے کی ڈیڈ لائن بھارت کے وقت کے مطابق پانچ کی دی تھی۔امریکی اور کناڈائی کوسٹ گاقرڈس کے ساتھ ساتھ کئی ممالک کی تلاش کرنے والی ٹیمیں آبدوز کی تلاش میں مصروف ہیں۔
کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ ٹائٹن کی تلاش کے دوران گزشتہ روز دو مرتبہ زیر سمندر آوازیں سنی گئی تھیں، زیر سمندر سنائی دینے والی آوازوں کے اطرافی علاقے کی تلاشی کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔امریکی کوسٹ گارڈ کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیمیں ٹائٹن کو تلاش کرنے کی انتھک کوششیں کر رہی ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق امریکا، کینیڈا اور فرانس کی ٹیمیں آبدوز کی تلاش میں مصروف ہیں، ٹائیٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے سیاحوں کو لے جانے والی آبدوز اتوار کو لاپتہ ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ لاپتہ آبدوز میں پانچ افراد سوار ہیں جن میں برطانوی ارب پتی ہامش ہارڈنگ اور پاکستانی ٹائیکون شہزادہ داو¿د اور ان کے بیٹے سلیمان داو¿دشامل ہیں۔ اس سے قبل گزشتہ سال نومبر میں سی بی ایس سنڈے مارننگ کے دوران ٹائٹینیک جہاز کا ملبہ دیکھنے گئے ڈیوڈ پوگ نے ٹائٹن آبدوز کو بغیر سیٹوں والا منی وین بتایا ہے۔ این پی آر سے بات کرتے ہوئے پوگ نے کہا کہ اس سفر کے دوران اگر کچھ غلط ہوتا ہے، تو آپ زیادہ کچھ کرنہیں سکتے، حالانکہ انہوں نے کہا کہ ٹائیٹین کے واپس لوٹنے کے کئی طریقے ہیں۔ یہ سبھی کام بھی کریں گے۔ اگر چہ آبدوز کی بجلی چلی جائے اور اس میں بیٹھے لوگوں کی جان چلی جائے۔
ٹائیٹینک کی گہرائی برج خلیفہ کی اونچائی سے بھی ساڑھے چار گنا زیادہ
ٹائیٹینک کا ملبہ سمندر کی تہہ سے 12500کی فٹ گہرائی میں ہے، ایک اندازہ کے مطابق ٹائیٹینک کا ملبہ دنیا کی سب سے اونچی عمارت برج خلیفہ کی اونچائی سے بھی ساڑھے چار گنا زیادہ گہرائی میں ہے۔ سورج کی روشنی بھی سمندر کے پانی میں محض660فٹ تک ہی جاسکتی ہے۔ اسکوبا ڈائیونگ کے لئے لوگ130فٹ گہرائی تک ہی جاتے ہیں۔ سمندر میں اب تک کا سب سے گہراانڈر واٹر ریسکیو 1575فٹ کی گہرائی میں کیا گیا تھا۔