زاھد آزاد جھنڈانگری
جھنڈا نگر، یکم مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔ سرزمین ضلع دھنوشا نیپال میں جن علماء ودعاۃ اور مخلصین و غیور شخصیات نے دعوتی، تعلیمی اور سماجی خدمات انجام دیئے ہیں اور جن کی کوششوں سے اس ضلع اور علاقے کے علاوہ ضلع مہوتری ، بارا ، پرسا، سرلاہی، رووتہٹ، سرہا، سپتری، سنسری، مورنگ، چھاپا نیپال اور خصوصاً ہندوستان کے صوبہ بہار کے ضلع مدھوبنی، سپول، ارریہ وغیرہ میں دعوت، اصلاح و تبلیغ اور درس وتدریس کا دریا بہایا جو ملک نیپال کے معروف و مشہور عالمِ دین ،داعی اسلام ، حامی قرآن و سنت ، ماحی کفر و ضلالت، قاطع شرک و بدعات شیخ محمد مستقیم بن حبیب الرحمن سلفی مدنی حفظہ اللہ رئیس جمعیۃ المنہل الخیریۃ نیپال ورئیس کلیۃ فاطمۃ الزہراء للبنات کٹیا دھنوشا نیپال ومؤسس کلیۃ خدیجۃ الکبریٰ للبنات کھرچوہیا بازار سپتری نیپال وغیرہ کا نام بھی سر فہرست آتا ہے ۔ آپ ایک باصلاحیت عالم، کامیاب صحیح بخاری کے مدرس ، مخلص مربی اور بے لوث داعی ہیں۔
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے بعد یکے بعد دیگرے مدرسہ محمدیہ دیودھا مدھوبنی بہار، المعہد الاسلامی امگاؤں مدھوبنی بہار، ،مدرسہ محمدیہ رہیکا مدھوبنی بہار پھر ہندوستان کے مشہور ومعروف ادارہ جامعہ اثریہ دارالحدیث مئو سے استفاده کیا اس کے بعد جامعہ سلفیہ جنکپور دھام نیپال سے 1989 میں فارغ التحصیل ہوئے
آپ اعلیٰ تعلیم (بی اے) کے لئے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں سن 1990 کے اواخر میں تشریف لے گئے اور وہاں سے آپ نے کلیہ الشریعہ سے 1995 میں فارغ ہوئے ۔
آپ حفظہ اللہ علم وفن کا روشن چراغ، جمعیت وجماعت کا وقار ہیں اور آپ نہایت ہی سادگی پسند، منکسر المزاج، بذلہ سنج، ملنسار، مہمان نواز اور خوش خلق ہیں ۔ علم کا سمندر ہونے کے ساتھ ساتھ عاجزی و انکساری کا مجسم پیکرِ ہیں، تصنع وتکلف، ظاہری ٹھاٹ اور کر و فر سے کوسوں دور، اور ملمع سازی سے نفور آپ کا خاص وصف ہے کہ آپ کسی سے کوئی حسد نہیں رکھتے ہیں ۔
اور شیخ محمد مستقیم مدنی حفظہ اللہ جبیل مکتب دعوہ سعودی عرب کو خیر باد کہتے ہوئے 2003 میں نیپال تشریف لائے اور میدان دعوت و تعلیم میں قیادی رول ادا کرنا شروع کیا ۔ آپ کی خدمات اور سرگرمیوں کا مختصر جائزہ پیش کرتے ہیں جو کچھ اس طرح ہے :
سب سے پہلے آپ حفظہ اللہ نے جمعیۃ المنھل الخیریۃ کی بنیاد رکھی جمعیۃ المنھل کی ماتحتی میں 2000 میں مدرسہ الامام مسلم قائم کیا جس میں آپ ایک دھائی تک خدمات انجام دیئے بعد میں کسی وجہ سے بند ہوگیا ۔
❀ 2000 میں آپ نے کلیۃ فاطمۃ الزہراء للبنات کٹیا کی بنیاد رکھی جس میں فی الحال ابتدائیہ سے فضیلت تک تعلیم ہو رہی ہے اور اس منھل صافی سے داخلی 390 وخارجی 75 طالبات سیرابی حاصل کر رہی ہیں۔
❀ اور جگہ جگہ دعاۃ ومدرسین کے ساتھ ساتھ تعمیری(بناء المساجد و المدارس) خدمات انجام دے رہے ہیں آپ حفظہ اللہ نے ملک نیپال اور ہندوستان میں تقریباً بہت ساری مساجد اور متعدد مدارس بنوائے ہیں۔ ۔
❀ اور ان کی دینی، رفاہی، سماجی، اور سیاسی خدمات ملک نیپال اور ہندوستان کے صوبہ بہار میں بیشمار علاقوں، شہروں اور اضلاع میں پائے جاتے ہیں ، اسی طرح آپ کئی ایک منصب پر فائز ہوکر دعوت کے کاموں کو انجام دیئے ہیں اور دے رہے ہیں ۔
گزشتہ دنوں۔ 18شعبان 1445ھ بروز بدھ “ تعلیمی بیداری کانفرنس“ میں جانے کا موقع ملا اور وہاں شیخ محمد مستقیم مدنی حفظہ اللہ کا زور دار خطاب ہوا اور سامعین سن رہے تھے اور آپ حفظہ اللہ نے تعلیمی بیداری کے موضوع پر دس منٹ مدلل انداز میں سامعین کے سامنے خطاب پیش کیا
ان کے مختصر خطاب کا خلاصہ مع نکات پیش کرتا ہوں اور وہ مندرجہ ذیل ہیں : بعدہ
❀ علماء اور دعاہ میں دعوت وتبلیغ کا جذبہ کیسے پیدا کریں؟۔
❀ علماء اور دعاۃ میں کیسے احساس دلائیں کہ آپ عالم دین کے ساتھ ایک داعی بھی ہیں؟ ۔
❀ اجتماعی طور پر علماء کرام دعوت کا کام کیسے انجام دیں؟ ۔
❀ ہر علاقہ کے علماء کرام اجتماعی طور پر کیسے عوام الناس میں دعوت کا کام کر سکیں؟ ۔
❀ ان تمام امور پر مل بیٹھ کر گفتگو کرنے کی ضرورت ہے۔
❀ مدراس و جامعات کی تعلیم میں ارتقاء کیسے لایا جائے؟ ۔
❀ نصاب تعلیم میں بہتری کیسے لائی جائے؟ ۔
❀ اہل حدیث کے مدارس وجامعات کے اندر نصاب تعلیم میں اتحاد کیسے لایا جائے؟ ۔
❀ علماء کرام کی اصلاح کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل دی جائے؟.
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو نظر بد اور شرور و فتن سے حفاظت فرمائے ، اور اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو اور اپنے حفظ و امان میں رکھے ، علم اور جہود میں برکت عطا فرمائے، مستقبل تابناک بنائے اور انہیں پوری ملت اسلامیہ کے لئے نفع بخش بنائے ۔ آمين یا رب العالمین