جمعیةعلماءہند کی قانونی ٹیم کی کوششوں سے اب تک159 ضمانتیں منظور،بے قصوروں کو انصاف ملنے سے عدالت پر عوام کا اعتماد بڑھتا ہے: مولانا محمود اسعد مدنی
نئی دہلی،4 اکتوبر(ایچ ڈی نیوز)۔
میوات میں اولِ یوم سے فساد متاثرین کی مدد کرنے والی تنظیم جمعیة علماءہند کی آئینی کوششوں سے اب تک 159 ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔ جمعیة کے سامنے ریلیف و بازآبادکاری کے علاوہ ایک بڑا کام ان لوگوں کو بھی آزاد کرانا ہے، جن کو پولس نے بلا کسی ثبوت گرفتار کیا ہے، میوات کے گاﺅں کے رہنے والے لوگ جنھوں نے آج تک عدالت کی شکل تک نہیں دیکھی ، ان کے خاندان کے لیے یہ ایک مشکل ترین مرحلہ ہے۔جمعیة علما ءہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر نوح کے معروف وکیل طاہر حسین روپڑیا کی قیادت میں وکیلوں کی ایک ٹیم ان بے قصوروں کی ہر ممکن قانونی مددکررہی ہے۔ چنانچہ جمعیة علماءہند208لوگوں کے مقدمات عدالت میں لڑرہی ہے ، اب تک جو ضمانتیں منظور ہوئی ہیں، ان میں ایسے لوگ ہیں جن پر قتل تک کا مقدمہ عائد کیا گیا ہے۔عدالت نے ان مقدمات کی بنیاد کو کمزور بتاتے ہوئے اول مرحلے میں ضمانت دے دی۔
ایڈوکیٹ محمد طاہرحسین روپڑیا نے بتایا کہ یہ ساری گرفتاریاں نوح میں ہوئے جھگڑے کے تناظر میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے ہوئی ہیں۔جب کہ وہ لوگ جنھوں نے 14مسجدوں کو نقصان پہنچایا، گروگرام اور میوات کے تاﺅڑو میں دکانوں ، کھوکھے اور ٹھیلوں کو جلا کر راکھ کردیا تھا ، وہ آزاد گھوم رہے ہیں۔طاہر روپڑیانے عدالت میں جج کے سامنے پوری قوت سے یہ بات پیش کی کہ پولس اپنے مقامی جاسوسوں کے مشورے پر عمل کررہی ہے ، اسے ثبوت سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ حالاں کہ یہ سب لوگ غریب ، محتاج اور دیہاتی ہیں۔ ہماری کوششوں سے چند ہفتوں میں نے اتنی ضمانتوں کا ملنا خوش آئند ہے۔
اس موقع پرقانونی اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد صدر جمعیۃ علمائ ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ بے قصورو ں کو انصاف ملنے سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال ہوتا ہے جو آج کے دور میں بہت اہم ہے، مولانا مدنی نے کہا کہ موجودہ دور میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا نہیں رہی ہیں ، اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ اعلی افسران کو جوابدہ نہیں بنایا جاتا۔اگر اعلی افسران کو جوابدہ بنایا جائے تو سرے سے فساد نہیں ہوں گے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ملک کی عدالتوں کو تب ہی سہولت ہو گی جب لاء اینڈ آرڈ ر کے افسران عصبیت سے پاک ہو کر سماج و معاشرہ کے تئیں ذمہ دار اور مخلص ہوں گے۔ انھوں نے ایڈوکیٹ طاہر روپڑیا اور جمعیة علماءمیوات کی لیگل کمیٹی کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔
واضح ہو کہ گزشتہ ہفتہ جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی ، قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی،ناظم اعلیٰ جمعیة علماءہریانہ ، پنجاب و ہماچل پردیش مولانا یحیی ٰکریمی میوات کے دیگر ذمہ داروں کے سا تھ وکیلوں کی ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی تھی ، جس میں متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کو جاری رکھنے کا فیصلے کا اعادہ کیا گیا تھا۔ناظم عمومی جمعیة علماءہند کی قیادت میں ریلیف و قانونی ٹیم لگاتار قیدیوں کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔
