فرید آباد ، 26 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
ہندو شدت پسندوں کے ذریعہ نوح کے مجوزہ یاترانکالنے کو ابھی تک انتظامیہ کی منظوری نہیںملی ہے لیکن کچھ لوگ یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ اسے منظور کر لیا گیا ہے اور لوگوں کو مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے وہاٹس ایپ وغیرہ پر یاترا میں شامل ہونے کی دعوت دی جا رہی ہے۔ ایسے افراد کی پولیس نگرانی کر رہی ہے۔اس سلسلے میں پولس کمشنر راکیش کمار آریہ نے ہفتہ کو اپنے دفتر میں پولیس افسران کے ساتھ سیکورٹی انتظامات کی میٹنگ کی۔ اس موقع پر جوائنٹ کمشنر او پی ناروال ، ڈی سی پی ہیڈ کوارٹر ہیمیندر کمار مینا ، ڈی سی پی سنٹرل پوجا وششت ، ڈی سی پی ٹریفک امیت یش وردھن ، ڈی سی پی بلبھ گڑھ راجیش دگل ، ڈی سی پی این آئی ٹی نریندر کڈیان ، ڈی سی پی کرائم مکیش ملہوترا نے میٹنگ کرکے سیکورٹی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہدایات دیں۔
اعلیٰ حکام کے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا کے ذریعے گمراہ کن خبریں پھیلا رہے ہیں کہ انہیں سفر کی اجازت مل گئی ہے۔ لوگوں کو وہاں جانے کے لیے اکسانا۔ ایسے لوگوں پر نظر رکھی جا رہی ہے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ تمام ڈی سی پیز ، اے سی پیز ، اسٹیشن اور چوکی کے انچارج اپنی سطح پر امن قائم کرنے والی کمیٹیوں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ پولس آج شام سے ہی بین الاضلاع اور بین ریاستی پولس ناکے لگا کر چیکنگ کرتے ہوئے سماج دشمن عناصر پر نظر رکھے گی۔ فرید آباد پولیس نے تقریباً 500 پولیس اہلکاروں پر مشتمل اینٹی رائٹ پولیس ٹیم تیار کی ہے اور اس کے علاوہ زون کے ڈی سی پی اپنی فورس کے ساتھ تیار ہوں گے۔ ساتھ ہی پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔ ان کی نگرانی فیس بک پورٹلز، فیس بک صارفین اور یوٹیوب چینلز پر کی جا رہی ہے جن میں اشتعال انگیز خبروں ، نفرت انگیز تقاریر، واٹس ایپ گروپس، ٹویٹر اور ٹیلی گرام چینلز سے متعلق قابل اعتراض مواد چلا رہے ہیں۔ حکومتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اشتعال انگیز مواد والے یوٹیوب چینلز اور فیس بک پیج/پورٹل بند کر دیے جائیں گے۔ قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے یا آگے بھیجنے والوں پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔