25.1 C
Delhi
November 8, 2024
Hamari Duniya
Breaking News دہلی

اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کا انتخاب، سوئک سینٹر میدان جنگ میں تبدیل، خوب چلے لات گھونسے

MCD standing committee

نئی دہلی، 24 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
جمعہ کو دہلی میونسپل کارپوریشن میں اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران کے انتخاب کے دوران لات اور گھونسے جم کر چلے ۔ معاملہ صرف ووٹ کو باطل کرنے سے متعلق تھا، جس پر آپ اور بی جے پی دونوں ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات لگاتے نظر آئے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ایک ووٹ کو باطل کرکے آپ اپنے چوتھے کونسلر کو اسٹینڈنگ کمیٹی کا رکن بنانا چاہتے تھے۔ دوسری طرف، آپ نے کہا کہ بی جے پی اپنے ارکان کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں زبردستی لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہاتھا پائی کے دوران عام آدمی پارٹی اور بی جے پیکونسلرز نے ایک دوسرے سے ہاتھا پائی اور اس دوران لات گھونسے بھی خوب چلے۔ اس کی وجہ سے کئی کونسلر زخمی ہوئے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارپوریٹروں نے میئر پر حملہ کیا۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان ایک کونسلر کا ویڈیو سامنے آیا جس کی حالت بہت خراب تھی۔ اسی دوران خواتین کونسلرز کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
جمعہ کو دہلی سوک سینٹر میں ایوان کا تیسرا دن تھا۔ دہلی کی میئر شیلی اوبرائے کے حکم پر ایم سی ڈی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھ ارکان کے انتخاب کے لیے آج دوبارہ پولنگ ہوئی۔
عام آدمی پارٹی کے رہنما آتشی سنگھ نے کہا کہ بی جے پی نے سوک سینٹر میں غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسٹینڈنگکمیٹی کا انتخاب جاری تھا۔ ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے بعد بی جے پی کو احساس ہوا کہ وہ ہار رہی ہے اور اس نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ دہلی کی خاتون میئر پر حملہ کیا گیا اور وہ بھی بی جے پی کے ایک مرد رکن نے کیا۔
اسی دوران بی جے پی نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آتشی کے کہنے پر کچھ خواتین کارپوریٹروں نے جان بوجھ کر بی جے پی کارپوریٹروں سے لڑائی کی۔
اے اے پی کونسلر اشوک کمار منو دہلی سوک سینٹر میں ہنگامہ آرائی کے دوران چند منٹوں کے لیے بیہوش ہو گئے۔ وہ اپنی پارٹی کے دیگر کارپوریٹروں کے ساتھ میڈیا کے سامنے بھی پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتنے بے شرم ہیں کہ انہوں نے خواتین اور یہاں تک کہ میئر پر حملہ کیا۔ بی جے پی کے غنڈوں نے یہ کیا۔
دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان ہریش کھورانہ نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے الیکشن کو کالعدم قرار دے دیا تھا اور میئر کے ووٹوں کو باطل قرار دیا تھا۔ ان کے مطابق اے اے پی اور بی جے پی کے 3-3 امیدوار جیت چکے ہیں لیکن کجریوال کی ہدایت پر اے اے پی یہاں غنڈہ گردی کررہی ہے۔ ہم اس غنڈہ گردی کو برداشت نہیں کریں گے اور عدالت سے رجوع کریں گے۔
بی جے پی کے وجیندر گپتا نے کہا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے لیے 6 ارکان کا انتخاب کیا جانا تھا۔ اے اے پی اور بی جے پی سے تین تین ارکان منتخب ہوئے۔ آپ نے ایک رکن کھو دیا ہے۔ یہ سب کچھ انہیں جیتانے کے لیے کیا گیا اور نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ ہم سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں، ایسے لوگوں کو گرفتار کرکے کارروائی کی جانی چاہیے۔

Related posts

اترپردیش میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم، او بی سی ریزرویشن منسوخ

Hamari Duniya

آل انڈیا مسلم پرسنل لائ بورڈ نے آرکیولوجیکل سروے رپورٹ کو ثبوت ماننے سے انکار کردیا

Hamari Duniya

نوح فساد معاملہ: نوح فسادمیں ملزم بنایاگیاایک اوربے گناہ ضمانت پر رہا

Hamari Duniya