نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز )۔
ایم سی ڈی الیکشن میں چند روز ہی باقی بچے ہیں۔ ایسے میں دہلی وقف بورڈ کی مساجد کے ائمہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی عام آدمی پارٹی کے گلے کی ہڈی بن سکتی ہے اور پارٹی کو زبردست نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کی مساجد کے اماموں نے آج دریا گنج میں وقف بورڈ کے دفتر میں 7 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف خاموش احتجاج کیا، بعد میں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو ایک میمورنڈم بھی دیا گیا۔
وقف بورڈ کے امام گزشتہ 7 ماہ سے بورڈ کی جانب سے تنخواہ کی عدم ادائیگی پر کافی ناراض ہیں۔ اماموں کا کہنا ہے کہ تنخواہ کے بار بار بند ہونے کی وجہ سے انہیں اور ان کے خاندان کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ بورڈ کے بے حسی کے رویے کی وجہ سے انہیں تنخواہ ملنے میں تاخیر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں اور ان کے خاندان کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ نقصان برداشت کرنا پڑتاہے۔
دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو دیے گئے میمورنڈم میں بورڈ کے ائمہ نے کہا ہے کہ انہیں گزشتہ 7 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں، اس سے قبل بھی 11 ماہ سے ان کی تنخواہیں روکی گئی تھیں۔ جسے احتجاج کے بعد جاری کیا گیا، اب ایک بار پھر 7 ماہ کی تنخواہ روک دی گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں اور ان کے اہل خانہ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، بچوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے، فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے ان کے نام سکولوں سے کاٹ دیئے جا رہے ہیں۔ اہل علاقہ کے دکاندار بھی ادھار پر راشن دینے سے انکار کر رہے ہیں ۔ اس لئے وہ اپنا مطالبہ لے کر آئے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ بورڈ کے ذریعے بار بار ان کی تنخواہ روک دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ ہر بارتنخواہ کے لئے ان سے ملاقات کرتے ہیں۔
بتایا کہ ہم نے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے، ہم نے وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر محمد محفوظ سے ملاقات کی ہے، جنہوں نے یقین دلایا ہے کہ جلد ہی اماموں کو 7 ماہ کی تنخواہ ادا کر دی جائے گی ۔ اور مستقبل میں تنخواہ نہ ملنے کی شکایت بھی دور کی جائے گی۔