دیوبند:16 جنوری (عظمت کیرانوی/ایچ ڈی نیوز)
لوک سبھا انتخابات کے قریب آتے ہی یکساں سول کوڈ کا مسئلہ پھر سے بحث میں آگیا ہے۔ اس حوالے سے شدید بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے اور لا کمیشن نے اس پر عوام سے تجاویز بھی مانگی ہیں۔ یکساں سول کوڈ پر جمعیت علمائے ہند کے قومی صدرمولانا سید ارشد مدنی نے خصوصی گفتگو میں کہا کہ 1300 سال سے کسی حکومت نے مسلم پرسنل لا کی مخالفت نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے نام پر موجودہ حکومت گزشتہ 8-9 سالوں سے مسلم دشمنی کی بدترین مثال پیش کر رہی ہے۔۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست طاقتیں یہ سوچتی ہیں کہ مسلمانوں کے حوصلے پست کر دیئے جائیں اور انہیں ایسی جگہ کھڑا کر دیا جائے کہ وہ اپنے مذہب کی پیروی نہ کر سکیں۔
جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی کہا کہ گزشتہ 1300 سالوں سے ملک کی کسی بھی حکومت نے مسلم پرسنل لاء کو پریشان نہیں کیا۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ موجودہ حکومت گزشتہ 8-9 سالوں سے مسلم دشمنی کی بدترین مثال پیش کر رہی ہے اور یہ سب کچھ آئین کے نام پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان میں مسلم پرسنل لا کے تحت رہے ہیں اور اسی پر جینا چاہتے ہیں، اسی پر مرنا چاہتے ہیں۔
