نئی دہلی4ستمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کے لیئے مشہور جمعیة علماءہند نے صدر جمعیة علماءہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر نوح فسادات میں گرفتار مسلم نوجوانوں کے مقدمات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس ضمن میں لائحہ عمل تیار کرنے کے لیئے گذشتہ روز جمعیة علماءقانونی امداد کمیٹی نے نوح میں محروسین کے اہل خانہ اور وکلاءسے ملاقات کرنے کے ساتھ ساتھ جیل کا بھی دورہ بھی کیا جہاں مسلم نوجوانو ں کو قید کرکے رکھا گیا ہے۔چنانچہ جمعیةعلماءہند لیگل ٹیم کے مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی معیت میں ایک وفد نوح پہنچا، لیگل ٹیم نے مولانا محمد خالد قاسمی کے مکان پر نوح فسادمتاثرین سے ملاقات کی اور مقدمات کے متعلق تفصیل حاصل کی۔
میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جو فساد متاثرین جمعیةعلماءہندسے قانونی امدا دلینا چاہتے ہیں وہ مولانا شوکت سے ملاقات کرکے صدرجمعیةعلماءہند کے نام ایک درخواست دیں گے جس پر جمعیةعلماءہند لیگل ٹیم کے صدر(صدرجمعیةعلماءہند) کی منظوری سے فوری کارروائی شروع کردے گی۔ اس ضمن میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ نوح فسادات معاملے میں پولس نے پچاس سے زائد مقدمات قائم کررکھے ہیں اور ان مقدمات میں قریب دو سو ملزمین کی گرفتاری عمل میں آچکی ہے جبکہ پانچ سو سے زائد ملزمین کو مفرور قراردیا گیا ہے اور پولس ملزمین کی تلاش میں ہے اور ان کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے بتایا کہ پولس نے تین طرح کے مقدمات بنائے ہیں، قتل، اقدام قتل اور امن و امان میں خلل پیدا کرنے کے الزامات کے تحت ملزمین کو گرفتار کیا ہے، چند ملزمین پر ہتھیا ر رکھنے کے قانون کی دفعہ 25/ کے تحت بھی مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محروسین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے اور مقدمہ کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یہ سمجھ میں آیا کہ پولس نے درجنو ں ایسے لڑکوں پر مقدمہ قائم کرکے جیل میں ٹھوس دیا ہے جو حادثہ والے دن نوح میں تھے ہی نہیں۔مقامی پولس نے گرفتاری میں زیادتی اور جانبداری سے کام لیا ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے مزید بتایا کہ مولانا محمد راشدقاسمی جنرل سکریٹری جمعیةعلماءراجستھان، مولانا محمد خالدقاسمی سابق صدرجمعیةعلماءمتحدہ پنجاب، ایڈوکیٹ مجاہداحمد کے مشورہ سے نوح سیشن کورٹ کے مشہور ایڈوکیٹ شوکت علی کو جمعیةعلماءہند قانونی امدادکمیٹی کی طرف سے کیس کی پیروی کیلئے متعین کرلیا گیا ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ مقدمہ کی نوعیت کے مطابق ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کریں۔ان مقدمات میں چارج شیٹ داخل ہوجانے کے بعد ٹرائل کے متعلق ازسرنومشورہ کرکے آگئے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔لیگل ٹیم کے ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد ندیم کو اس لیگل ٹیم کا سربراہ مقررکیا گیاہے، جمعیةعلماءہند کی لیگل ٹیم نے میٹنگ کے دوران آنے والے محروسین کے گھروالوں سے مل کر ان کو ڈھارس بندھائی اورجمعیةعلماءہند کی طرف سے مکمل قانونی امداد مہیاکرنے کی یقین دہانی کرائی۔