سدھارتھ نگر، 07 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
حج اسلام کا ایک عظیم الشان رکن ہے،یہ حج ہر مسلمان مرد وعورت پر فرض ہے، جسے بیت اللہ الحرام تک جانے اور آنے کی استطاعت میسر ہوتی ہے۔ استطاعت میں بنیادی طور پر توشہ سفر اور سواری اور اس کا انتظام تو داخل ہے۔ مومنہ عورت کے لیے اس کی استطاعت میں اس کے محرم یا پھر اس کے شوہر کا سفر میں ساتھ ہونا بھی شاملِ ہے۔ حج اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے اور اس عظیم عبادت کا اجر وثواب بھی عظیم ہے،حج کرنے والے کے لیے بڑی بشارتیں ہیں اور اس کے بدلے کا بڑا دل کش انداز میں تذکرہ ہے۔
حج وعمرہ سے حج کرنے والے کا گناہ مٹ جاتا ہے،حج کرنے سے جب اپنے حج میں کوئی فسق وگناہ کا ارتکاب نہ کرے تو وہ گناہوں سے صاف ہوکر گھر لوٹتا ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعبیر بلیغ یہ ہے
من حج البیت فلم یرفث ولم یفسق رجع کیوم ولدتہ امہ جو بیت اللہ کا حج کرتا ہے رفث اور فسوق کا ارتکاب نہیں کرتا ہے وہ اس دن کی طرح لوٹ کر آتا ہے جس دن اسکی ماں نے اس کو جنا تھا۔ یہ سب بشارتیں ان کے لیے ہیں جو اخلاص کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سکھائے بتائے ہوئے طریق کی روشنی میں اعمال حج ادا کریں اور کسی گناہ و بدی کا صدور نہ ہو لہذا یہ اہم بات ہے کہ تمام عازمین حج کو مناسک حج و عمرہ کا صحیح علم رکھنا چاہیے اور طریقہ حج اہل علم سے سیکھ کر سفر پر نکلنا چاہیے تاکہ حج سنت کے مطابق ہو،حج عبادت ہے، لقب نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام عازمین کا حج قبول کرے آمین۔