17.1 C
Delhi
January 18, 2025
Hamari Duniya
دہلی

۔’مولانا محمد عثمان فارقلیط ،صحافی، مناظر، مفکر‘ کتاب کا اجراء

Book Release

نئی دہلی،05 مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
آج شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری میں “مولانا محمد عثمان فارقلیط ،صحافی، مناظر، مفکر“ایک کتاب کا اجراء عمل میں آیا یہ کتاب ایک سینئیر صحافی سہیل انجم صاحب نے مرتب کیا اوراسکی اشاعت ضیا ء الحق خیر آبادی نے مولانا کی صحافی اور بیباکی اور انکے نظریہ اور محب ہونے کی وجہ سے اس کتاب کی اشاعت کرکے پورے ہندوستان اور میں تمام صحافیوں اور تمام لائبریریوں اور دوسرے ادارے تک پہنچانے کا عزم کیا ہے ۔ اس کتاب کو بہت کم قیمت پر دیا جائیگا اس کتاب کی اشاعت خیر آباد مئو ناتھ یوپی میں ہوئی تھی ۔ لیکن آپ اور سہیل انجم صاحب کی خواہش تھی کہ اس کتاب کا اجراء دہلی میں عمل میں آئے ۔ اسلئیے آج حضرت شاہ ولی اللہ پبلک لائبریری چوڑیوالان جامع مسجد دہلی میں اسکا اجراء کیا گیا ۔ سب سے پہلے سہیل انجم صاحب نے مولانا محمد عثمان فارقلیط صاحب کی کتاب کے بارے میں روشنی ڈالی انکی کی خدمات انکی صحافیت انکی بیباکی پر بہت تفصیل سے بیان کیا ۔ یہ کتا ب 512 صفحات پر مشتمل ہے ۔ آپ نے پیش لفظ میں اپنا موضوع : مدتوں یاد کریں گے ، مولانا محمد عثمان فارقلیط کے بڑے صاحبزادے محمد فاروق صاحب مرحوم ہیں انکا بھی مضمون شائع ہوا ہے ۔ ہمارے والد محمد عثمان فارقلیط ؛۔اسی طرح بہت سے معروف و مشہور دانشوران نے اپنے مضمون اس کتاب کے لئے اپنے قلم اٹھائیں ہیں جسمیں انکے نام قابل ذکر ہیں جناب اخترالواسع ، محمد سلیمان صابر صاحب مرحوم ، مالک رام ،فاروق ارگلی صاحب ، مولانا ضیاالحق خیر آبادی ودیگر مصنف ۔ آج کی محفل کی صدارت خیر آباد سے تشریف لائے.

مولانا ضیاالدین قاسمی  نے فرمائی اور اپنے کلمات میں مولانا کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایسے صحافی اور مفکر ہونا بہت مشکل ہے ۔ آج کے مہمان خصوصی مولانا ضیاالحق خیر آبادی تھے جو مولانا محمد عثمان فارقلیط سے بے پناہ لگاؤ اور محبت کرتے ہوئے اس کتاب کی طباعت و اشاعت کا کام کیا ہے ۔انکے کلمات میں مولانا کے حالات پر روشنی ڈالی ۔فتح پوری اسکول کے مینیجر اور ڈائیوا کے پیٹرن خلیل احمد صاحب نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے مولانا کے دئیے ہوئے نارے کے بارے میں بتایا ۔اور انکے بہت قریبی صحافی سلیمان صابر صاحب کے بارے میں بھی بتایا کہ انکی ایک کتا ب ہند کا دورہ ابتلا ء “ کے اداریہ اور مرتبہ کردہ رہے اور مولانا عثمان فارقلیط صاحب کے بارے میں لکھا ۔ یہ ایک بڑی قیمتی کتاب ہے ۔ آج مولانا کی نواسی علینہ ناصر اور انکے والد محمد ناصر بھی موجود رہے ، وہ اس کتاب کا انگریزی ترجمہ بھی کر رہے ہیں جو جلد از جلد منظر عام پر آئے گی ۔

فتح پوری اسکول کے چیئر مین اور ذاکر حسین دلی کالج کے سابق پرنسپل نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مولانا و صحافی کے نام سے کوئی لائبریری کا نام رکھا جائے انھوں کہا کہ جمعیت علمائے ہند ، یا جامعہ ہمدرد ، اور دارالعلوم دیوبند انکے نام کو یاد کرنے کے لئیے گوشہ بنائے انھوں نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا ۔ طبیہ کالج سے تشریف لائے حکیم وقار صاحب نے مولانا محمد عثمان فارقلیط صاحب کو دیکھا ہے انکے تما م حلیے اور دیگر ادب و قلم اور انکی علمی زندگی کا چشم دید ہوں ۔ ڈائیوا کے نائب صدر محمد تقی نے صدر اور تمام ممبران کی اجازت سے مولانا محمد عثمان فارقلیط صاحب کا لائبریری میں ایک گوشہ جلد ہی قائم کیا جائیگا ۔وہاں موجود ممبران نے اسکی تائید کی اور نظامت کے فرائض بھی انجام دئیے ۔آج سکندر مرزا چنگیزی ، انور عبداللہ ،اخلاق الدین ، محمد افتخار ، محمد شریف ،سابق کسٹم آفیسر شمیم الدین ، ماسٹر محمد شاہد  زیدان ، محمد تقی وکیل محمد قاسم و دیگر ممبران موجود رہے۔

Related posts

جماعت اسلامی خواتین ونگ کا قوم کی بیٹیوں سے اپیل، سماج میں آجا ئے گی بڑی تبدیلی

Hamari Duniya

اسمبلی اجلاس کوچہرہ چمکانے کیلئے اور سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہ کریں

Hamari Duniya

ایس آئی او نے جاری کیا طلبائی منشور: شمولیاتی تعلیم اور سماجی انصاف پر توجہ کا مطالبہ

Hamari Duniya