مظفرنگر:15مئ(عظمت اللّٰہ خان/ایچ ڈی نیوز)مدرسہ انعام العلوم طبل شاہ روڈ قدوائی نگر مظفرنگرکے مہتمم مولانا گلزار قاسمی کی حقیقی تائی کے انتقال پر شدید صدمہ ہوا ہے۔مرحومہ صوم صلواۃ کی پابند اور منکسرالمزاج تھیں۔ مرحومہ عقیلہ آرا (70) ان کے حقیقی تایا عمر دراز خان کی اہلیہ تھیں۔انہون نے بتایا کہ تائی مختصر علالت کے بعد گزشتہ شب اچانک حرکت قلب بند ہونے سے رب ذوالجلال سے جا ملی۔ مسجد فکر شاہ کے امام و خطیب مولانا محمد خالد زاہد قاسمی نے قبرستان اور میت کے معاملات پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی مسلمان کا جنازہ پڑھنے کی ایک فضیلت یہ ہے کہ جنازہ پڑھنے والے کو ایک قیراط کے بقدر اجر ملتا ہے اور ایک قیراط سے مراد خود احادیثِ مبارکہ میں ہے کہ وہ ’’اُحد‘‘ پہاڑ کے بقدر ہوگا۔ نیز جس میت کا جنازہ پڑھا جارہا ہے، تو اگر جنازہ پڑھنے والے چالیس یا اس سے زائد افراد ہوں تو اللہ اس میت کے حق میں ان جنازہ پڑھنے والوں کی سفارش کو قبول فرما لیتے ہیں۔پسماندگان میں چار لڑکے انتظار خان، افتخار خاں، ذوالفقار خان ،فیروز خان،ایک بیٹی روشن آراء ہے۔عمر دراز خان کے مرحومین چار بھائی اور تھے ،جن میں ظفریاب خان،فتحیاب خان ،سرفراز خان،حافظ آفتاب خان شامل ہیں ۔تعزیت کنندگان میں ظریف خان، شمشاد خان، مولانا گلزار خان، شاہنواز آفتاب خان، ببو خان،غفران خان،مولانا خالد زاہد، ممبر عبدالستار، ممبر عباس، چاندمیاں، امتیاز خان، ارشاد خان، مولوی سلمان خاں، حافظ فرقان خاں، حافظ غفران خان، حافظ عثمان خان، حافظ عبدالمنان خان، حافظ سعد، حافظ حمزہ ،حافظ عبید اللہ، حافظ محمد آصف، بھائی محمد عثمان،مولانا برکت اللہ امینی کیرانہ، ماسٹر سمیع اللہ خان، ڈاکٹر عظمت اللہ خان کے نام قابل ذکر ہیں۔نماز جنازہ مولانا محمد گلزار قاسمی نے فکر شاہ چوک پر پڑھائی۔
۔
