نئی دہلی ،15مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
امارت شرعیہ ہند کی مجلس شوریٰ کا ایک روزہ اجلاس مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیة علماءہند کے زیر صدارت آج مفتی کفایت اللہ میٹنگ ہال واقع صدر دفتر جمعیة علماءہند نئی دہلی میں منعقد ہوا ،جس میں ملک بھر سے امارت کے ارکان شوریٰ اور امرائے شریعت شریک ہوئے۔ اجلاس میں خاص طو ر سے محاکم شرعیہ کے نظام کی توسیع، دستور کی روشنی میں امارت کے دائرہ کار میں اضافہ،معاشرہ میں دینی بیداری اور عائلی معاملات کو دین کی روشنی میں حل کرنے کی ترغیب کے ساتھ مرکزی دفتر کے نظام کو مستحکم کرنے پر غور و خوض ہوا۔
اس موقع پر مولانا مفتی سیدمحمد سلمان منصورپوری نے سابقہ کارروائی کی خواندگی کی اور امارت شرعیہ ہند کی موجودہ سرگرمیوں کا اجمالی جائزہ پیش کیا جس میں ملک کے مختلف صوبوں میں سرگرم عمل محاکم شرعیہ ، ان سے متعلق تربیتی کیمپوں کے انعقاد ،رویت ہلال کمیٹی ، اصلاح معاشرہ اور وظائفِ بیوگان کی وغیرہ پر روشنی ڈالی اور آگے کا ایجنڈا پیش کیا۔
مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے صدراتی کلمات میں امارت شرعیہ ہند کے قیام اور پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے موجودہ وقت میں امارت کی عصری معنویت پر سیر حاصل بحث کی اور فرمایا کہ ہمارے بزرگوں نے اس ملک کی صورت حال کو سامنے رکھ کر اس کے قیام کا منصوبہ بنایا تھا، اگر ہم آج کے حالات کا جائزہ لیں تو ہمیں اپنے بزرگوں کی دور اندیشی اور بالغ نظری کا اندازہ ہو تا ہے۔آپ نے فرمایا کہ موجودہ حالات میں اس کی ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے کہ معاشرتی اصلاح اور دینی شعور کی بیداری کے سا تھ عائلی مسائل کو شریعت کی روشنی میں حل کرنے کے نظام کو جگہ جگہ قائم کیا جائے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اگر عوام کی ایسی ذہن سازی ہوگئی تو بہت سی الجھنوں سے بچا جاسکتا ہے۔نیز آپ نے امارت شرعیہ کے کاموں کو مزید آگے بڑھانے پر بھی ز ور دیا۔
مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند نے امارت شرعیہ ہند کے شعبہ بیت المال کے ذریعہ ضرورت مندوں کے تعاون میں اضافہ کی تجویز پیش فرمائی اور فرمایا کہ جس مد میں جو بھی رقومات حاصل ہوں ، انھیں جلد ازجلداپنے مصارف میں خرچ کیا جائے۔ مولانا محمود اسعد مدنی صدر جمعیة علماءہند نے نوجوان نسل میں بڑھتی ہوئی بدعملی اور بد دینی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی اصلاح کی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
مجلس شوری نے غور وخوض کے بعد طے کیا کہ معاشرتی امور اور عائلی مسائل سے متعلق شرعی احکام پر اصلاح معاشرہ کے پروگرام منعقد کیے جائیں نیز شعبہ نشرو اشاعت کے ذریعہ اصلاحی کتابچے تیار کیے جائیںاور ملک کی علاقائی زبانوں میں ان کی طباعت کا انتظام کیا جائے۔ مجلس شوری نے سوشل میڈیا کے ذریعہ شرعی رہ نمائی کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ سوشل میڈیا پر چھوٹی آڈیو، ویڈیو کلپس کے ذریعہ معترضین ِاسلام کو مدلل اورٹھوس جواب دینے کی کوشش کی جائے۔ چنانچہ مولانا مفتی سید معصوم ثاقب قاسمی کو مکلف کیا گیا کہ وہ اس میدان میں کام کرنے والے علماءسے رابطہ کرکے جلد ہی ایک رپورٹ پیش کریں۔
مجلس شوری نے امارت کے کاموں کے تعارف اور محاکم شرعیہ کے نگراں و ذمہ داروں کی عملی تربیت کے لیے ’امارت کانفرنس‘ کے انعقاد کا بھی فیصلہ کیا جو4-5 اکتوبر2023ئ مطابق18-19 ربیع الاول1445ھ بروز بدھ جمعرات بمقام دہلی منعقد ہو گی۔مجلس شوریٰ نے اس موقع پر یہ طے کیا کہ فتویٰ نویسی کے کام کے لیے ایک مشّاق مفتی اور مرکزی دفتر کے امور کی انجام دہی کے لیے ایک فعال منتظم کا تقرر کیا جائے۔اس کے علاوہ مجلس شوریٰ میں نکاح سے قبل زوجین کی معاشرتی تربیت پر بھی غور و خوض ہوا۔
اجلاس میں مولانا سید ارشد مدنی کے علاوہ مولانا محمود مدنی صدر جمعیة علماءہند،مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی مہتمم و شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند، مولانا مفتی سید محمد سلمان منصورپوری ، مولانا نعمت اللہ اعظمی استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند، مولانا عبدالعلیم فاروقی امیر شریعت اترپردیش، مولانا یحییٰ باسکنڈی امیر شریعت نارتھ ایسٹ، مولانا محمد فاروق امیر شریعت اڈیشہ، مولانا عبدالمجید امیر شریعت صوبہ تمل ناڈ، مولانا زین العابدین، مولانا محمد شمیم احمد قاسمی امیر شریعت صوبہ دہلی ، مولانا عبداللہ ناصرصدر جمعیة علماءبنارس، مولانا ابوالحسن یعقوب نائب امیر شریعت تمل ناڈو، مولانا محمد افتخار صدر جمعیة علماءکرناٹک، مولانا حکیم الدین قاسمی ناظم عمومی جمعیة علما ءہند،مولانا مفتی معصوم ثاقب قاسمی ناظم عمومی جمعیة علماءہند، مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعیة علماءمغربی بنگال، مولانا قاری محمد امین صدر جمعیة علماءراجستھان، مولانا قاری محمد شوکت علی خازن جمعیة علماءہند، مولانا سید ازہر مدنی ناظم جمعیة علماءہند شریک تھے۔