زاھد آزاد جھنڈانگری
جھنڈا نگر، 23 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔ ایک اہم علمی شخصیت جو علم وادب میں معروف ، ماہر لسانیات،متانت وسنجیدگی اور نفاست کا پیکر،اورقابل رشک،باشعور،نظیف شخصیت کا نام ہے،مولانا عبیداللہ طیب مکی بنارسی ( استاد حدیث جامعہ سلفیہ ، بنارس مولانا عبیداللہ طیب مکی خاموش طبعیت کے مالک تھے ، کم گو تھے، جب کبھی لب کشا ہوتے تو تمام کے تمام گوش بر آواز ہوتے ۔
یہ اندوہ ناک خبر کہ آپ اس دارفانی سے کوچ کر گئے، آپ کے انتقال پرنیپال جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر کے ناظم اعلی مولانا عبد العظیم مدنی جھنڈانگری نےاپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ جامعہ سلفیہ بنارس کےایک باوقارعالم دین اوربردبارشخصیت کے مالک جناب عبیداللہ طیب مکی کے انتقال سے دل رنجور ہے ،اللہ رب العالمین جامعہ کوان کا نعم البدل عطا فرمائے علمی واصلاحی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور جنت الفردوس سے نوازے آمین ۔
شیخ الحدیث جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر، مولانا مطیع اللہ حقیق اللہ مدنی نے اپنے تاثرات میں کہا مولانا عبیداللہ طیب مکی بنارسی کی موت سے طلبہ جامعہ سلفیہ بنارس ایک بہتر معلم اور ممتاز مربی سے محروم ہو گیا ہے۔آپ نے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ طیبہ سے بی- اے اور جامعہ ام القری مکہ مکرمہ سے ایم اے کیا
آپ نے جامعہ میں برسوں تک تدریسی خدمت انجام دیا ۔بڑی خوبیوں کے مالک تھےاور بہت ہی نفیس اور خوش پوشاک تھے اور کافی متواضع وخلیق بھی ۔اللہ ان کی مغفرت فرماۓ آمین آپ کے انتقال سے جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر نیپال کے تمام اساتذہ کرام وذمے داران, مہتمم ڈاکٹر سعید اثری ،مولانا عبد القیوم مدنی۔مولانا محمد اکرم عالیاوی، مولانا عبد الرقیب عالیاوی ۔وغیرہ نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے