مقبوضہ بیت المقدس، 05مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
اسرائیلی پابندیوں کے باوجود 40 ہزار سے زائد افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔ بیت المقدس سے عرب میڈیا کے مطابق قبلہ اول میں نماز جمعہ پڑھنے والوں میں فلسطین اور دیگر ممالک سے زائرین شامل تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی قید میں شہید فلسطینی خضر عدنان اور نابلس شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی گئی۔ اس موقع پر خواتین نے مسجد اقصٰی میں آنے والے نمازیوں میں روایتی فلسطینی حلوہ تقسیم کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی پولیس کی جانب سے نمازیوں پر حملے کے بعد اس کے ارکان نے مسجد اقصی کے صحنوں اور احاطوں پر دھاوا بول دیا تھا۔ یہودی تہوار ’’ عید الفصح‘‘ کے چوتھے دن یہودی آباد کاروں کو سخت حفاظتی انتظامات میں زبردستی مسجد اقصی کے احاطے میں داخل کرایا گیا۔ اس حملے کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔
دراندازی کرنے والوں نے گروپوں کی شکل میں قبلہ اول پر دھاوا بولا اور اسرائیلی پولیس کی بھاری نفری ان کی حفاظت کرتی رہی ۔ القدس کے قدیم شہری علاقے میں شدید تناؤ کی کیفیت میں بھی یہودیوں نے مسجد اقصی کی بے حرمتی کی اور وہاں پر اپنی رسومات ادا کیں۔
دوسری طرف فلسطینی ایوان صدر کے سرکاری ترجمان نبیل ابو ردینہ نےکہا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے خلاف مسلسل اسرائیلی اشتعال انگیزی ناقابل قبول ہے۔ اسرائیلی جارحیت مسجد اقصی کے صحن کو میدان جنگ میں تبدیل کر دے گی اور صورتحال سنگین ہو جائے گی۔