نئی دہلی،24ستمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
آج اہل حدیث کمپلیکس،اوکھلا،نئی دہلی میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس امیرجماعت مولانااصغرعلی امام مہدی سلفی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ملک کے بیشتر صوبوں سے آئے معززاراکین عاملہ ، صوبائی ذمہ داران اور مدعوئین خصوصی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔امیرمحترم نے اجلاس میں خیر مقدمی کلمات کے بعدجامع ترین تذکیری وتوجیہی خطاب فرمایا اور عقیدہ توحیدکی اصلاح،اتباع کتاب وسنت ، تقویٰ و طہارت، اتحاد ویکجہتی ،اخوت و بھائی چارہ، حسن اخلاق، اعتدال و وسطیت پرزوردیا۔علاوہ ازیں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور انسان دوستی نیز اسلام کی بیش بہا انسانیت نوازوروشن تعلیمات سے برادران وطن کوروشناس کرانے کی ضرورت پر بطور خاص زور دیا ۔مزید برآ ںہر طرح کی دہشت گردی ، بد امنی ومذہبی منافرت اوراشتعال انگیزی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور پوری ایمانی قوت ، صبر و ضبط، ہمت وحوصلہ ،حکمت ودانائی کے ساتھ خیر امت کا فریضہ ادا کرتے رہنے کی تلقین کی۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ناظم عمومی مولانامحمد ہارون سنابلی نے مرکزی جمعیت کی کار کردگی رپورٹ پیش کی جس کی شرکاءاجلاس نے توثیق کی۔ اس کے بعدناظم مالیات الحاج وکیل پرویز نے جمعیت کے حسابات پیش کیے جس پر ہاﺅس نے اطمینان و اعتماد کا اظہار کیا۔ میٹنگ میں جمعیت کے کاموں کا بھی جائزہ لیا گیااور مستقبل میں دعوتی،تعلیمی، تنظیمی ،تعمیراتی اوررفاہی منصوبوں اورانسانی خدمات کومہمیزدینے پرغور کیا گیا۔علاوہ ازیں جمعیت کے مالی استحکام بالخصوص اہل حدیث منزل اور اہل حدیث کمپلیکس میں زیر تعمیر کثےرالمقاصدعمارتوں کے لئے ملکی سطح پر اہل خیر حضرات کا زیادہ سے زیادہ تعاون حاصل کرنے کی اپیل کی گئی۔موقر مجلس عاملہ کے اس اجلاس میں اوائل مارچ2024ءمیں35ویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کے اس اجلاس کی قرارداد میں عقیدہ توحید اور اسلام کی خوبیوں اور محاسن کواجاگر کرنے ، اسلام اورمسلمانوں کی بابت پھیلی ہوئی غلط فہمیوںکے ازالہ اور باہمی روابط کو استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیاہے۔ علاوہ ازیں منی پورمیں قبائلی خواتین کو برہنہ گھمانے کو انتہائی شرمناک اورمجرموں کے خلاف کڑی کارروائی کی اپیل اور چندریان ۔3 کی چاند پرکامیاب لینڈنگ پر متعلقہ سائنسدانوں اور پوری قوم کو تہ دل سے مبارک باد پیش کرنے کے ساتھ امن وشانتی کے قیام ، قومی یکجہتی وفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کی اپیل کی گئی ہے۔
مجلس عاملہ کی قرار دادمیں ملک اور بیرون ملک ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے ایک خاص کمیونٹی سے وابستہ کرنے کو غیرمنصفانہ قرار دیا گیاہے۔ اسی طرح ملک کی مختلف جیلوں میں بند نوجوانوں کے مقدمات کو جلدازجلد نمٹانے اور فاضل عدالتوں سے باعزت بری ہونے والے نوجوانوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے اپیل اورملک میں دن بدن بڑھتی مہنگائی، خوردنی اشیاءکی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ، کالابازاری پر قابو پانے کی اپیل کی گئی ہے۔ قرار داد میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ شراب اور دیگر نشہ آور اشیائ، انسانی صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہیں اس لئے ان پرپابندی لگانے کی حکومتوں سے اپیل کی گئی ہے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی مجلس عاملہ کی قرار داد میں مرکزی جمعیت کے زیراہتمام ہونے والے ملکی پیمانے پر چودہواں آل انڈیا ریفریشر کورس برائے ائمہ، دعاة و معلمین کے انعقاد کو وقت وحالات کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے اس کی ستائش کی گئی ہے۔ مجلس عاملہ کی قرار داد میں بعض سیاست دانوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرنے اور ان کے سماجی وتجارتی بائیکاٹ پر تشویش کا اظہار اور میڈیاسے اپنی صحافتی ذمہ داری ایماندارانہ طریقہ سے نبھانے کی اپیل کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں ابھی حال ہی میں جہاں نئی پارلیمنٹ کے افتتاح پر خوشی کا اظہارکیا گیاوہیںاس کے اندر ایک رکن پارلیمنٹ کی طرف سے دوسرے رکن پارلیمنٹ کے خلاف غیرپارلیمانی، غیرمہذب زبان کے استعمال اورسنگین الزام لگانے پر شدید تشویش اورافسوس کا اظہارکیاگیا۔مجلس عاملہ کی قرارداد میں سویڈن میں قرآن سوزی کے واقعہ کی سخت مذمت اور وہاں کی حکومت کی طرف سے مذہبی کتابوں کی بے حرمتی کو ممنوع قرار دیتے ہوئے قانون سازی کا خیر مقدم کیا گیاہے ۔ اسی طرح فلسطینی قضیہ کے حل کی ضرورت پر زور اور اسرائیل کی جارحانہ کاروائی کی مذمت کی گئی ہے اور ملک وملت اورجماعت وجمعیت کی اہم شخصیات کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا گیاہے۔
