نئی دہلی(ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی پولیس نے نظام الدین مرکز معاملے میں دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے، جس میں زمین کی ملکیت اور عمارت کی تعمیر کے منصوبے کے بارے میں تفصیلی معلومات دینے کی ہدایت مانگی گئی ہے۔عرضی میں وقف بورڈ اور بنگلے والی مسجد سے بھی تفصیلی جانکاری مانگی گئی ہے۔ یہ درخواست آج ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے درج تھی لیکن وکیل کی عدم موجودگی کے باعث سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
عرضی میں دہلی پولیس نے وقف بورڈ اور بنگلے والی مسجد کی انتظامیہ سے مرکز میں مسجد کی تعمیر کی منظوری اور عمارت کے منصوبے کی ملکیت کے بارے میں تفصیلی جانکاری مانگی ہے۔ عرضی میں دہلی پولیس نے دہلی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مسجد میں عمارت کی تعمیر کے منصوبے اور غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے جاری نوٹس کے بارے میں بھی جانکاری مانگی ہے۔
یکم اپریل کو ہائی کورٹ نے رمضان کے مہینے میں نظام الدین مرکز میں واقع مسجد کے گراو¿نڈ فلور سمیت پانچ منزلوں کو شرائط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی تھی۔ جسٹس جسمیت سنگھ کی بنچ نے مسجد انتظامیہ کو سیڑھیوں سمیت داخلی اور خارجی راستوں پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی ہدایت دی تھی۔ 16 مارچ کو ہائی کورٹ نے نظام الدین مرکز کے مسجد کمپلیکس کی چار منزلیں شب برا¿ت کے لیے کھولنے کی اجازت دی تھی۔اہم بات یہ ہے کہ مارچ 2020 میں نظام الدین مرکز میں واقع مسجد میں ایک مذہبی پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا ، جس میں غیر ملکی شہری بھی آئے تھے۔ جس کے بعد پولیس نے اس مسجد کو سیل کر دیا تھا۔