16.1 C
Delhi
December 13, 2024
Hamari Duniya
دہلی

ہر پارٹی مسلمانوں کا ووٹ چاہتی ہے مگر اقتدار میں شامل کرنے کو راضی نہیں:مولانا سید طارق انور

Maulana Tarique Anwar

نئی دہلی،12 جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
ملک کی تمام سیاسی جماعتیں مسلم طبقے کا ووٹ تو لینے کی بھوکی ہیں لیکن انہیں اقتدار میں حصہ دینے کے لئے کوئی تیار نہیں ہے۔ ملک میں جس ذات یا مذہب کی آبادی کا تناسب ہے اسی اعتبار سے اقتدار میں بھی ان کی شرکت ہونی چاہئے۔ان خیالات کا اظہار نوجوان دانشور،سیاسی تجزیہ کار اور علم دین مولانا سید طارق انور نے کیا۔اخبارات کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کانگریس کی اقتدار میں اس وقت تک واپسی نا ممکن ہے جب تک وہ سیکولرزم کے اپنے قدیم عہد پر قائم نہیں رہتی۔یہ ملک آپسی بھائی چارے اور باہمی میل ملاپ کاہے اسے محبت ہی محفوظ رکھ سکتی ہے۔سافٹ ہندیوا جیسے نظریات زیادہ دنوں تک زندہ رہنے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ایسی جماعتیں جو خود کو سیکولر کہتی ہیں،اپنی راہ سے بھٹک چکی ہیں۔وہ مسلمانوں کے ووٹ کی تو بھوکی ہیں لیکن انہیں اقتدار میں حصہ دینے کے لئے راضی نہیں ہیں۔ان کے اسی دوغلے پن کی وجہ سے اس وقت ملک کے حالات دگرگوں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں بہار کی طرز پر ذات پر مبنی مردم شماری کی حامی ہیں تو بہار سمیت ملک کی تمام ریاستوں میں تمام ذاتوں بالخصوص مسلمانوں ان کا جائز حق،پارٹیوں کے اندر سے لے کر ایوان تک میں ان کی حصہ داری کو یقینی بنائیں۔ان کے اسی اقدام سے یہ واضح ہوسکے گا کہ وہ مسلمانوں کو صرف ووٹ کے طور پر استعمال کرنے کی خواہش مند نہیں بلکہ ان کو اقتدار میں شریک کرنے، ہرطرح کی پسماندگی کو دور کرنے اور انہیں ملک میں باوقار درجہ دینے کی آرزو مند ہیں۔مولانا طارق انور نے کہا کہ اگر اپوزیشن کی جماعتیں عام چناو میں واقعی مسلمانوں کے ووٹ سے اقتدار چاہتی ہیں تو انہیں زیادہ سے زیادہ ایسے علاقوں سے مسلمانوں کو امیدوار بنانا ہوگا جہاں مسلم رائے دہندگان فیصلہ کن پوزیشن میں ہیں۔کانگریس کی قیادت والے انڈیا اتحاد کو یاد رکھنا چاہئے کہ مسلم اور دلت ہی ان کی ڈوبتی سیاسی ناو کو پار لگا سکتے ہیں۔

Related posts

کتنے دنوں سے جیل میں بند ہیں عمر خالد؟ رہائی کیلئے اٹھ رہی ہیں مسلسل آوازیں

Hamari Duniya

میوات فساد:جمعیۃ علماء ہند کی جد وجہد جاری، سوہنہ کی فساد متاثرہ تینوں مساجد مرمت کے بعد آباد

Hamari Duniya

ایس آئی او نے جاری کیا طلبائی منشور: شمولیاتی تعلیم اور سماجی انصاف پر توجہ کا مطالبہ

Hamari Duniya