نئی دہلی(ایچ ڈی بیورو)
دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کی اور متنازعہ شراب پالیسی کو ملک کی بہترین پالیسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس شراب پالیسی پر یہ تنازعہ کھڑا ہو رہا ہے ، میں کہنا چاہتا ہوں کہ یہ ملک کی بہترین پالیسی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس پالیسی کو ایمانداری سے نافذ کر رہے تھے لیکن اس پالیسی کو ناکام بنانے کے لیے ایل جی نے مداخلت کی اور اسے تبدیل کر دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر ایل جی نے دہلی حکومت کے فیصلے کو نہ بدلا ہوتا تو آج ہمیں ہر سال 10 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ ہوتا۔
مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے دو تین دن میں گرفتار کر لیا جائے، لیکن ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کو اوپر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ دہلی حکومت کے اچھے کام کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ تو ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔واضح رہے کہ سی بی آئی نے منیش سسودیا کے گھر پر تقریباساڑھے 14گھنٹے تک چھاپہ ماری کی اور ان کے ذاتی موبائل، لیپ ٹاپ اور کئی ضروری دستاویزات اپنے ساتھ لے گئی ہے۔
previous post