امپھال ، 30 جون (ایچ ڈی نیوز)۔
وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے ٹویٹ کر کے واضح کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر حامیوں کی بھیڑ ہٹنے لگی ۔ دراصل جمعہ کی صبح کابینہ کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا تھا۔ اس کے بعد ان کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔ اس کے بعد ان کے حامی سڑک پر آگئے اور انہیں استعفیٰ دینے سے روکنے کے لیے مظاہرہ کرنے لگے۔
سیاہ قمیصیں پہنے سینکڑوں نوجوانوں اور خواتین نے وزیر اعلیٰ ہاو ¿س سے راج بھون جانے والی سڑک پر ٹریفک بلاک کر دی۔ اس بھیڑ نے وزیر اعلی سنگھ کے قافلے کو روک دیا جو راج بھون جانے کے لیے نکلا تھا۔ اس پر وزیراعلیٰ کو اپنی رہائش گاہ واپس جانا پڑا۔اس کے بعد ایک خاتون لیڈر وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے باہر آئیں اور ہجوم سے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ اس پر ان کی رہائش گاہ کے باہر موجود ہجوم آہستہ آہستہ ہٹنے لگی۔
دریں اثنا، وزیر اعلی سنگھ نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرکے واضح کیا کہ وہ استعفیٰ نہیں دے رہے ہیں۔ جس کے بعد ان کے حامی پرسکون ہو گئے۔ خواتین لیڈر کھیترامیوم شانتی نے کہا کہ اس نازک موڑ پر بیرن سنگھ حکومت کو ثابت قدم رہنا چاہیے اور شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاون کرنا چاہیے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ جمعرات کو کانگ پوکپی ضلع میں سیکورٹی فورسز اور مشتبہ فسادیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں اب تک تین افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جمعرات کو ہیروتھل گاو ¿ں میں مسلح فسادیوں نے فائرنگ کی۔ فوج نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے انتہائی احتیاط کے ساتھ جوابی کارروائی کی۔
