نئی دہلی ، 31 جولائی (ایچ ڈی نیوز)۔
کانگریس کے قومی صدر اور راجیہ سبھا کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر کے ذات پات کے تبصرے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو لوک سبھا اجلاس کے دوران انوراگ ٹھاکر کے ذات پات کے تبصرے پر ملکارجن کھڑگے نے بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انوراگ ٹھاکر نے ذات کے بارے میں پوچھ کر راہل گاندھی کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا طعنہ ایوان میں کبھی نہیں ہوا ، آج تک پارلیمنٹ میں نہیں ہوا۔ کھڑگے نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسی کی ذات نہیں پوچھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انوراگ ٹھاکر نے جان بوجھ کر راہل گاندھی کی توہین کرنے کے لیے یہ کہا۔ یہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کئی سینئر لیڈروں نے بین ذات شادیاں کی ہیں۔ انہیں خود کو آئینے میں دیکھنا چاہئے اور پھر بولنا چاہئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے 30 جولائی کو پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کو گھیرتے ہوئے کہا تھا ،’ جس کی ذات معلوم نہیں ، وہ حساب کی بات کرتا ہے۔‘ انوراگ نے کہا ’ او بی سی مردم شماری کے بارے میں بہت بات کی جاتی ہے۔ محترم اسپیکر جس کی ذات معلوم نہیں ، حساب کی بات کرتے ہیں۔ انوراگ ٹھاکر کے اس تبصرے پر لوک سبھا میں کافی ہنگامہ ہوا اور اپوزیشن کیمپ نے سخت اعتراض کیا۔ اپوزیشن نے کہا کہ انوراگ ٹھاکر کسی سے ذات کیسے پوچھ سکتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے کہا ،’ میں ان سے (انوراگ ٹھاکر) پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے ذات کے بارے میں کیسے پوچھا ، ذرا مجھے بتائیں۔’آپ ذات کیسے پوچھ سکتے ہیں ؟آپ ذات نہیں پوچھ سکتے ؟” اس کے بعد صدر جگدمبیکا پال نے کہا – اس ایوان میں کوئی کسی کی ذات نہیں پوچھے گا۔
راہل گاندھی پارلیمنٹ میں اپنی تقریروں کے دوران ذات پات کی مردم شماری کی بات کرتے رہے ہیں۔ راہل نے بجٹ پر جاری بحث کے دوران پارلیمنٹ میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔
