سدھارتھ نگر، 27 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
بروزسوموارمدرسہ خديجة الكبرى، (نسواں کالج)پرانی نو گڑھ، سدھارتھ نگر، یوپی کے زیر اہتمام انجمن تہذیب البیان کا سالانہ انجمن منعقد کیا گیا جس میں نسواں کالج کی طالبات نے دینی واصلاحی عناوین پر خوداعتمادی اور بے باکی کے ساتھ تقرریں اور پرسوز آواز میں نظمیں پیش کیں۔
عوام کی دلی خواہش اور رغبت کے پیش نظر بعد نمازِ عشاء ایک دعوتی وتبلیغی اجلاس عام کا انعقاد بھی عمل میں لایا گیا جس کی صدارت جماعت کے معروف عالم دین اور ضلعی جمعیت اہلِ حدیث، سدھارتھ نگر،یوپی کے ناظم اعلی مولانا وصی اللہ مدنی نے فرمائی اور نظامت کافریضہ جناب ماسٹر شمس الحق صاحب نے پوری ذمہ داری وخوش اسلوبی کے ساتھ انجام دیا، حافظ ارمان عالیاوی کی تلاوت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا، بعدازاں مولانا محمد عیسی بلال فیضی نے اپنی پرسوز وبلالی انداز میں حمدیہ کلام پیش کیا اور حافظ ارمان عالیاوی نے نعت نبی ﷺ گنگنایا۔
اس کے بعد جماعت کے مشتہر و معتبر علماء کے خطابات کا سلسلہ شروع ہوا، سب سے پہلے مولانا پرویز یعقوب مدنی کو دعوت خطاب دیا گیا جنھوں نے اپنے موضوع کو کتاب وسنت کی روشنی میں اچھے سلیقہ اور دل نشیں انداز میں پیش کیا۔ بعدازاں صدر مجلس کو صدارتی خطاب پیش کرنے کی دعوت دی گئی، آپ نے منتظمین اجلاس اور ذمہ داران ادارہ کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے دینی تعلیم وتربیت کی اہمیت وضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے حاملین کتاب وسنت کے مقام ومرتبہ کو بیان کیا اور طالبات کو وفور شوق کے ساتھ تعلیم حاصل کرنے اور اپنی عصمت وعفت کی نگہداشت، ایمان وعقیدہ کی حفاظت، ایمانی غیرت کی سلامتی اورخلیق وملنسار وعمدہ سیرت وکردار کا حامل بننے کی تلقین، تمام حاضرین کو توبہ و استغفار اور انابت الی اللہ کی پرخلوص دعوت دی۔
اس کے بعد مولانا محمد ہاشم سلفی نے اپنے مخصوص لب ولہجے میں موثر خطاب فرمایا،اجلاس کے آخری اور خصوصی مہمان،ہردلعزیز خطیب خوش نوا ڈاکٹر عبدالغفار سلفی نے اصلاح معاشرہ کے موضوع پر انتہائی پرمغز ومدلل خطاب فرمایا۔
مولانا جلال الدین وزریر آبادی کی دعائیہ کلمات پر مجلس کے اختتام کا اعلان کیاگیا۔
اس اجلاس عام میں قرب وجوار اور جماعت کے قابل قدر علماءبطورِ خاص مولانا محمد ایوب مدنی، مولانا افتخار سلفی، مولانا سرفراز سراجی، مولانا فرقان رحمانی،مولانا ابوالوفاء سلفی، مولانا نیاز احمد فیضی،حافظ عاقب ریاضی، حافظ ہشام الدین وغیرہم نےبھی شرکت فرمائی۔ مردوخواتین حضرات کی ایک جم غفیر تعداد نے بڑے ہی جوش و خروش اور عقیدت و حوصلے کے ساتھ اپنے علماء وخطباء کی دل پذیر تقریروں کوسماعت کیا، مستورات کے لیے بھی عمدہ نظم و نسق تھا۔ پروگرام کو کامیابی سے ہم کنار کرنے میں مدرسہ خديجة الكبرى کے ڈائریکٹرجناب ماسٹر اختر کمال، شبیر احمد اطہر کمال، اشرف کمال، اظہر کمال، پرویز کمال، مجیب اللہ، سہراب علی، رستم،اشفاق احمد، محمد امون مکرانی، شاداب احمد، عارف کمال، عاطف کمال، نکہت صبا، افشاں عنبر،سنو فاطمہ، ارم افسانہ وغیرہم کی پرخلوص دعائیں شبانہ روز کی ناقابل فراموش کاوشیں شامل تھیں،اللہ سب لوگوں کو شادوآباد اور سلامت رکھےاوراجرعظیم سے نوازے،آمین۔