چھپرہ شراب معاملہ کے متاثرین کی بھی مدد کریں: پپویادو
پٹنہ، 20 دسمبر(ایچ ڈی نیوز)۔بہار میں زہریلی شراب سے موت معاملے میں جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر پپو یادو نے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 12 جگہوں پر جا کر دس ہزار روپے دے کر لوگوں کی مدد کی۔ کیا راجیوپرتاپ روڑھی کے پاس پیسے نہیں ہیں؟ کیا انہوں نے پیسہ نہیں کمایا؟ کیا جناردن سگریوال کے پاس پیسے نہیں ہیں؟
پپو یادو نے کہا کہ لیڈران کے پاس الیکشن لڑنے اور ٹکٹ خریدنے کے لیے پیسے ہیں لیکن بہار کے لوگوں کو دینے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ اگر بی جے پی کے لوگ بہار کو شراب سے پاک بنانا چاہتے ہیں تو اپنے لیڈروں کا نمونہ ٹیسٹ کروائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 90 فیصد لوگ پکڑے جائیں گے۔
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت بنتے ہی بیگوسرائے میں فائرنگ کا واقعہ، ارول میں لڑکیوں کو زندہ جلانا، بگہا میں 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری، خواتین کو ٹکڑے ٹکڑے کاٹ دینا یا کٹیہار میں قتل عام، یہ سب بی جے پی کی سازش ہے۔ مشرخ زہریلی شراب معاملہ بھی اسی سازش کا حصہ ہے۔ اس سے پہلے اس طرح کے واقعات بتیا، سیوان گوپال گنج، مظفر پور، نوادہ اور بکسر میں ہو چکے ہیں۔ ہر جگہ جن ادھیکار پارٹی نے متاثرین کی مدد کی۔ اس وقت بی جے پی کا کوئی لیڈر سامنے نہیں آیا۔
واضح ہوکہ چھپرہ زیریلی شراب معاملے میں مرنے والوں کی تعداد 73 تک پہنچ گئی ہے۔ جبکہ حکومت کی جانب سے 38 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب چھپرہ صدراسپتال کے ذرائع کے مطابق مشتبہ مشروبات پینے سے 67 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اعداد و شمار میں اتنا بڑا فرق کیسے ہے؟ حال ہی میں بی جے پی نے بہار قانون ساز اسمبلی میں زہریلی شراب سے موت معاملے کو لے کر ہنگامہ کیاتھا اور معاوضے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کی طرف سے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔