لکشمی پور، (مہراج گنج)، 14 جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔
اقرا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اگر ایک طرف دینی تعلیم کے لئے دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڑھ قائم ہے تو وہیں دوسری طرف عصری وٹیکنکل تعلیم کے لئے مدنی ، منی آئی ، ٹی ، آئی ، مدرسہ اقراءگرلس اسکول نسواں ، موہن پور ، کے ساتھ گذشتہ دنوں لچھمی پور بلاک سے ملحق موضع رسال پور میں ایک عصری تعلیم کے لئے ” اقرا اسکول برانچ،، نام سے مزید ایک تعلیمی ادارہ کا افتتاح فاؤنڈیشن کے سربراہ اعلیٰ حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔
اس مبارک تعلیمی سلسلہ کے آغاز کے موقع پر سینکڑوں افراد کی موجودگی میں دارالعلوم فیض محمدی کے پرنسپل مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اپنے بیان میں کہا کہ : آج بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ہمارااقراءفاؤنڈیشن تعلیم کے میدان میں آگے بڑھ رہا ہے ، ہتھیا گڑھ وموہن پور کے بچوں میں تعلیمی بیداری لانے کے ساتھ اب جنگل کے حاشیہ پر واقع رسال پور موضع میں بھی وہ اپنی شاخ قائم کرکے بچے بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنا چاہتا ہے ۔ آپ نے حاضرین سے زور دیتے ہوئے کہا کہ ، تعلیم کو تمام کاموں پر فوقیت دیتے ہوئے اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی فکر ہر ایک کو ہونی چاہئے، کیوں کہ تعلیم یافتہ شخص ہی قوم ، سماج وملک کے لئے نفع بخش ثابت ہوسکتا ہے ، یہ زمانہ تعلیم کا ہے ، تعلیم سے محرومی ، زندگی کی رفتار میں رکاوٹ کا سبب بن سکتی ہے ، یقینا علم سے روشنی آتی ہے ، جہالت ، غربت کا خاتمہ ہوتا ہے، اس سے انسان کے قد میں اضافہ ہوتا ہے ، سماج میں محبت کی نگاہ سے ایسے شخص کو دیکھا جاتا ہے ، آپ نے بابا بھیم راؤ امبیڈ کر کو بطور مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ:ایک انتہائی پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھنے والاانسان بھی اگر تعلیم سے آراستہ ہوجائے تو وہ بھی ملک کے باوقار عہدہ پر سرفراز ہوکرقانون ساز بن سکتا ہے۔ آپ نے مسلم سرپرستان سے خصوصی طور سے کہا کہ آپ زمانے میں قیادت کیلئے آئے ہےں، اس لئے علوم دینیہ کے ساتھ عصری علوم سیکھ کر تمام صنعتی ، سائنسی ،طبی وٹیکنا لوجی کے میدان میں اپنا دبدبہ قائم کرنا وقت کی بہت بڑی ضرورت سمجھئے، اسی تعلیم کے راستہ سے ہم اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں۔
واضح ہو کہ جنگل کے حاشیہ پر کم ازکم ۶ عدد چھوٹے چھوٹے مواضعات ایسے ہیں جہاں ایک بھی ابتدائی اسکول نہیں ، گاؤں کے سابق پردھان سنت رام یادو نے بتایا کہ غربت کی وجہ سے ہم لوگ اپنے نونہالوں کو اچھی تعلیم دلانے کے لئے پریشان تھے ، تعلیمی فیس کے علاوہ دور دراز اچھے اسکول میں بھیجنے کے لئے ٹرانسپورٹنگ کے مصارف کے لئے علاقے کے لوگ کافی کمزور ہیں ، اب اس اسکول سے پورا ” مجھار،، فائدہ اٹھا سکے گا۔ اخیر میں اقرااسکول برانچ رسال پور کے نگراں اعلیٰ جناب احمد رشید نے تمام آنے والوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور سرپرستوں کو اس نئے تعلیمی ادارہ میں اپنے نونہالوں کو بھیج کر بھر پور فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ہے۔اس موقع پر گاؤں کے باشندوں سمیت طلبہ ، مدرسین ، بالخصوص مفتی احسان الحق قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی، ماسٹر عصب الدین ، ماسٹر فیض احمد ، سابق پردھان سنت رام یادو ، ماسٹر کمال احمد ، ماسٹر رام برچھ یادو، محمد قاسم، بھاگیرتھی یادو وغیرہ موجود تھے۔
