نئی دہلی،25جنوری(ایچ ڈی نیوز)۔
سپریم کورٹ نے 2021 کے لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے ملزم مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس سوریا کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے یہ حکم دیا ہے۔ 19 جنوری کو سپریم کورٹ کی بنچ نے آشیش مشرا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔
3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیا میں آٹھ لوگوں کی موت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کسان اتر پردیش کے اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اتر پردیش پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق ایک ایس یو وی چار کسانوں پر چڑھ گئی، جس میں آشیش مشرا بیٹھے تھے۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل کسانوں نے ایس یو وی کے ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ تشدد میں ایک صحافی بھی مارا گیاتھا۔
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو¿ بنچ نے گزشتہ سال 26 جولائی کو آشیش مشرا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ آشیش مشرا نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ نے 19 جنوری کو سماعت کے دوران کہا تھا کہ جب تک جرم ثابت نہیں ہو جاتا، ملزم کو غیر معینہ مدت کے لیے جیل میں نہیں رکھا جانا چاہیے۔ تاہم سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے اتر پردیش کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرساد نے کہا تھا کہ یہ ایک سنگین اور گھناو¿نا جرم ہے اور ضمانت دینے سے معاشرے میں غلط پیغام جائے گا۔ آشیش مشرا کے علاوہ اس معاملے میں 12 دیگر ملزمین انکیت داس، نندن سنگھ بشٹ، لطیف کالے، ستیم عرف ستیہ پرکاش ترپاٹھی، شیکھر بھارتی، سمیت جیسوال، آشیش پانڈے، لاوکوش رانا، شیشو پال، الاس کمار عرف موہت ترویدی، رنکو رانا اور دھرمیندر بنجارا شامل ہیں۔ تمام 13 ملزمان فی الحال جیل میں ہیں اور ان پر فسادات سے متعلق تعزیرات ہند کی دفعہ 147 اور 148، 149 (غیر قانونی میٹنگ)، 302 (قتل) اور 307 (قتل کی کوشش) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔