کویت سٹی،02جون۔ کل ہفتے کو کویت کے امیر الشیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے ایک نئے حکم نامہ جاری کیا جس میں الشیخ صباح خالد الحمد المبارک الصباح کو ولی عہد مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
الشیخ صباح 1953ءمیں کویت میں پیدا ہوئے۔ 1977ءمیں انہوں نے کویت یونیورسٹی سے سیاسیات میں گریجوایشن کی ڈگری حاصل کی۔الشیخ صباح نے اپنے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب انہوں نے 1978ءمیں سفارتی اتاشی کے عہدے کے ساتھ وزارت خارجہ میں شمولیت اختیار کی۔
وہ 1995 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ اس دوران انہوں نے وزارت خارجہ کے کئی محکموں میں خدمات انجام دیں۔سنہ 1995ءمیں انہیں سعودی عرب میں اپنے ملک کا سفیر اور 1995ءسے 1998ءتک اسلامی کانفرنس کی تنظیم میں کویت کا مندوب مقرر کیا گیا۔سنہ 1998ءمیں الشیخ صباح نے سفارت کاری سے بہت دور ایک نئے تجربے کا آغاز کیا۔ انہیں 1998ءمیں وزیر کے عہدے کے ساتھ نیشنل سکیورٹی سروس کا سربراہ، 2006ءمیں سماجی امور اور محنت کا وزیر، پھر 2008ءمیں وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا۔الشیخ صباح پھر سفارت کاری میں واپس آئے اور 2011ءمیں وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالا۔اگلے سال 2012ءمیں انہیں نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ اور کابینہ کے امور کا وزیر مملکت مقرر کیا گیا۔
انہیں2012ءاور 2016ءکے درمیان متعدد بار نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے عہدے پر دوبارہ تعینات کیا گیا۔سنہ 2019ءمیں کویت کے سابق امیر الشیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے انہیں وزیر اعظم کے لیے منتخب کیا۔ انہیں نئی حکومت کے اراکین کی نامزدگی کی ذمہ داری سونپی۔ یہ پہلی حکومت تھی جس کی تشکیل انہیں سونپی گئی تھی۔اگلے سال 2020ءکویت کے سابق امیر الشیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے اپنی سربراہی میں دوسری حکومت بنانے کا انتخاب کیا۔اپنے طویل سفارتی اور حکومتی کیریئر کے دوران الشیخ صباح الخالد الحمد الصباح نے کئی تمغے حاصل کیے، جن میں1998ئ میں کنگ عبدالعزیز میڈل اور 2018ءمیں فلسطینی صدر محمود عباس کی جانب سے اسٹار آف یروشلم میڈل شامل ہیں۔