ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف بی جے پی شدت پسند رہنما پرگیہ ٹھاکر کی زہر افشانی
بھوپال،26دسمبر :
مدھیہ پردیش ریاست مسلمانوں کی مخالفت اورمتعصبانہ مذہبی کارروائی کے لئے ہب بنتی جا رہی ہے۔آئے دن کسی نہ کسی معاملے میں مسلمانوں کے خلاف بیانات جاری کرنا مدھیہ پردیش کے وزرا سے لے کر ممبران پارلیمنٹ کے لئے روز کا معمول بن گیا ہے ۔تازہ معاملے میں مالیگاؤں بم دھماکے میں ملزم اور شدت پسند بی جے پی رہنما پرگیہ ٹھاکرنے ایک بار پھر مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے ملک کے اکثریتی طبقہ کو اکسانے کی کوشش کی ہے ۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق مدھیہ پردیش میں ہندو جاگرن ویدیکا کی سالانہ تقریب میں ٹھاکر نے اکثریتی طبقہ کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ” اپنے گھروں میں چاقو تیز رکھیں،پتہ نہیں کب کیا صورت حال پیدا ہو جائے۔پرگیہ سنگھ نے مزید زہر افشانی کرتے ہوئے مسلمانوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ لو جہاد’ ان کی جہاد کی روایت ہے۔ وہ کچھ نہیں تو ‘لو جہاد’ کرتے ہیں۔لو بھی کرتے ہیں تو اس میں بھی جہاد کرتے ہیں۔ ہم (ہندو) بھی پیار کرتے ہیں، ہم بھگوان سے پیار کرتے ہیں، سنیاسی اپنے ایشور سے پیار کرتا ہے انہوں نے مزید کہاکہ “سنیاسی کہتے ہیں کہ بھگوان کی بنائی ہوئی اس دنیا میں، تمام ظالموں اور گناہگاروں کو ختم کرو، ورنہ یہاں محبت کی صحیح تعریف باقی نہیں رہے گی۔ لہٰذا لو جہاد میں ملوث لوگوں کو بھی اسی طرح جواب دیں۔اگر کوئی ہمارے گھر میں گھس کر حملہ کرتا ہے تو اس کا منہ توڑ جواب دینا ہمارا حق ہے۔ مذکورہ پروگرام میں ہندوؤں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے بچوں کو مشنری اسکولوں میں تعلیم سے روکیں ،اپنے گھروں میں پوجا کریں ،اپنی مذہبی کتابیں پڑھین اور انہیں اپنی ثقافت کی تعلیم دیں ۔
واضح رہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر2008 میں مالیگاؤں بم دھماکے نامزد ملزمہ رہی ہے۔ فی الحال عدالت سے ضمانت پر باہر ہے۔اسلامی تعلیمات اور مسلمانوں کے خلاف بیانات دینا اور اکثریتی طبقہ کو مسلمانوں کے خلاف اکسانا ان کے معمول میں شامل ہے۔فی الحال مدھیہ پردیش کے سیور لوک سبھا سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔