مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرناٹک بی جے پی صدر کی بات سے اتفاق کرتے ہیں؟
بنگلورو،16فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
کرناٹک میں شیر میسور ٹیپو سلطان کو بی جے پی ہمیشہ ایک سیاسی ٹول کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے چنانچہ ایک بار پھر کرناٹک بی جے پی کے سر براہ نے ٹیپو سلطان کے نام پر اشتعال انگیز تبصرہ کرتے ہوئے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سربراہ نلین کمار کتیل اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں۔ اب انہوں نے میسور کے 18ویں صدی کے حکمراں شیر میسور ٹیپو سلطان کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا ہے۔
بی جے پی رہنما کے اشتعال انگیز تبصرہ پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔جواب دیتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بی جے پی صدر کے بیان پر جوابی حملہ کیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ میں ٹیپو سلطان کا نام لے رہا ہوں، دیکھتے ہیں آپ کیا کرتے ہیں؟آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بی جے پی صدر کے بیان کے بارے میں پوچھا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی کرناٹک بی جے پی صدر کی بات سے اتفاق کرتے ہیں؟بی جے پی رہنما کے اس بیان کو اسد الدین اویسی نے تشدد، قتل اور نسل کشی کا کھلا اعلان قرار دیاہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کرناٹک کی بی جے پی حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی؟ مجلس سر براہ نے اسے انفرت انگیز بیان قرار دیا اور کہا کہ اس سے انہیں کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ بی جے پی رہنما کتیل ایک عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا ‘ہم بھگوان رام اور ہنومان کے بھکت ہیں۔ ہم ٹیپو سلطان کی اولاد نہیں ہیں۔ ہم نے ٹیپو کی اولاد کو واپس بھیج دیا ہے۔ تو اس لئے میں یلابرگہ کے لوگوں سے پوچھتا ہوں، کیا وہ ہنومان کی پوجا کریں گے یا ٹیپو سلطان کے بھجن گائیں گے؟