نئی دہلی 21جولائی(ایچ ڈی نیوز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ کی آج ہنگامی میٹنگ جوشی کالونی دفتر دہلی میں منعقد ہوئی جس میں دہلی اسمبلی انتخاب کی تیاریوں سے متعلق لائحہ عمل تیار کی گئی اور دہلی میں پارٹی کو کس طرح مضبوط کرنا ہے اس پر گفتگو کی گئی ۔اس میٹنگ میں پارٹی کے نیشنل سکریٹری خرم انیس عمر ،دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی ،نائب صدر مولانا معین الدین ،دہلی سکریٹری شیخ فیصل حسن اور دہلی پردیش پارٹی ترجمان فلاح الدین فلاحی نے شرکت کی۔
اس موقع پرنیشنل سکریٹری خرم انیس عمر نے اترپردیش سرکار کے ذریعہ کانوڑ یاترا کے روٹ پر مذہبی شناخت ظاہر کرنے والے حکم کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ ، تعصب پر مبنی امتیازی سلوک کا مظہر قرار دیا ہے۔انہوں نے اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مذموم فیصلے کو فوری طور پر واپس لے۔انڈین یونین مسلم لیگ اس فیصلے کی شدید مخالف اور مذمت کرتی ہے ۔
دہلی پردیش صدر مولانا نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرنے اور ان کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کی گھناونی سازش کی جارہی ہے ، اس عمل سے اس ملک کی تہذیبی شناخت، اس کے نقشے، اس کی بناوٹ اور اس کی عظمت کو ناپا ک کیا جارہا ہے جو مہاتمابدھ ، چشتی، نانک اور گاندھی کے ملک میں کبھی بھی قبول نہیں کیا جاسکتا۔ دنیا شاہد ہے کہ سب سے پاک صاف قوم اگر کوئی ہے تو وہ قوم مسلم ہے ۔صفائی نصف ایمان کا درجہ رکھتی ہے ۔اس کے باوجود مسلمانوں سے چھوا چھات کا معاملہ کرنا انتہائی گری ہوئی حرکت ہے۔
اس موقع پر نائب صدرمولانا معین الدین نے کہا کہ یہ فیصلہ گرچہ عملی طور پر ایک مخصوص علاقے میں نافذ کیا جارہاہے ، لیکن اس کے اثرات دور رس ہوں گے اور ان طاقتوں کو تقویت ملے گی جو مسلمانوں کا معاشی بائیکاٹ چاہتے ہیں، نیز ملک دشمن عناصر کو اس سے فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا۔
نور شمس نے کہا کہ اس امر کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی کہ جن علاقوں سے کانوڑیاترا گزرتی ہے، وہاں مسلمانوں کی بڑی آبادی رہتی ہے۔ مسلمانوں نے ہمیشہ ان کے عقائدو نظریات کا لحاظ رکھا ہے اور کبھی ان کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی۔ لیکن اس طرح کے حکم کی وجہ سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچے گا اور لوگوں کے درمیان دوری اور غلط فہمی پیدا ہوگی۔
اس موقع پر دہلی سکریٹری شیخ فیصل حسن نے اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کیا کہ کہ وہ اس مذموم فیصلے کو فوری طور پر واپس لے اور تمام کمیونٹیز کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی پر عمل پیرا ہو۔ انھوں نے کہا کہ انڈین یونین مسلم لیگ نے ہمیشہ ملک کی سبھی طبقات کو متحد کیا ہے۔ وہ اس موقع پر سبھی مذاہب کے لوگوں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف متحدہ طور پر آواز بلند کریں۔