،بابر پور میں اہم میٹنگ کا انعقاد کنہیا کمار کے الیکشن لڑنے کی وجہ سے پورے ملک کی نگاہیں شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ پر ہی:چودھری متین.
نئی دہلی :3مئی ( ایچ ڈی نیوز) شمال مشرقی دہلی سے کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد کے امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کے لئے جگہ جگہ میٹنگ منعقد کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسی کے تحت آج کنہیا کمار کے انتخابی دفتر بابر پور میں ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ کے پانچ اسمبلی حلقوں جن میں سیلم پور ، بابر پور ، روہتاش نگر ، گونڈہ ، اور سیما پوری کے کانگریس لیڈران ، بلاک صدور ، سابق امیدوار، ڈیلی گیٹ ، و کارکنان سمیت معزز افراد نے شرکت کی ۔ یہ میٹنگ دوپہر 12 بجے سے شام 6بجے تک چلی ۔
میٹنگ کی صدارت بابر پور ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری زبیر احمد نے کی اور نظامت کے فرائض ڈیلی گیٹ سید ناصر جاوید نے بحسن و خوبی اداکئے ۔میٹنگ میں اس بات پر غور خوص کیا گیا کہ سبھی کانگریس لیڈران اپنے اپنے اسمبلی حلقہ میں امیدوار ڈاکٹر کنہیا کمار کی فتح یابی کے لئے آج سے ہی محنت میں لگ جائیں ۔ تاہم اگر کسی کو کہیں کوئی پریشانی یا دقت پیش آرہی ہے تو اس کا تذکرہ کریں علاوہ ازیں اگر کوئی اپنا مشورہ دینا چاہتا ہے تو وہ ہمیں دےسکتا ہے ۔
اس موقع پر چودھری زبیر احمد نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جب سے کانگریس پارٹی نے کنہیا کمار کو شمال مشرقی پارلیمانی حلقہ سے امیدوار بنایا ہے تب سے دہلی کی اس سیٹ پر پورے ہندوستان کی نگاہیں مرکوز ہیں ۔لوگوں سے ملاقات اور جگہ جگہ میٹنگ کے ذریعہ جو بات سامنے نکل آرہی ہے وہ یہ کہ لوگ کنہیا کمار کو ایک مضبوط امیدوار کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہر دل عزیز لیڈر راہل گاندھی کی تاریخی بھارت جوڑو یاترا جب سے یہاں سے نکل کر گئی ہے اسی دن سے یہاں کے لوگوں کا مزاج بدلا ہے ۔
لوگ خود چاہتے ہیں کوئی ایسا امیدوار آئے جو عوام کے مسائل کی بات کرے ، نوجوانوں کی بے روزگاری کی بات کرے ، بڑھتی ہوئی مہنگائی پر بولے اور اپنے پارلیمانی حلقہ کو مثالی کام کرکے دکھائے ۔ کنہیا کمار میں یہ تمام خوبیاں موجود ہیں ۔ انہوں نے شمال مشرقی دہلی پارلیمانی حلقہ میں کانگریس پارٹی کی مضبوطی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2022میں ہوئے ایم سی ڈی الیکشن میں پوری دہلی میں کانگریس کی نو سیٹیں آئیں ہیں جس میں سے پانچ سیٹیں اسی پارلیمانی حلقہ نے دی ہیں ، اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے لوگ بدلائو کا من بنا چکے ہیں ۔ اس کے علاوہ نوجوانوں میں کنہیا کمار کو لیکر زبر دست جوش دیکھنے کو مل رہا ہے ۔
میٹنگ میں دہلی کانگریس کے سابق صدر چودھری انل کمار نے بھی شرکت کی اور لوگوں میں جوش بھرنے کا کام کیا اور کہاکہ ایک دوسرے کی رہنمائی اور ساتھ سے ہی بڑی سے بڑی کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے اور انڈیا اتحاد سے یہ باتیں پوری طرح سے ثابت ہو چکی ہیں ۔ اسی لئے ہمیں کسی کی باتوں میں نہیں آنا ہے اور کنہیا کمار کی کامیابی کے لئے کام کرنا ہے ۔
اپنے سیاسی تجربات شیئر کرتے ہوئے سابق ایم ایل اے چودھری متین احمد اور حسن احمد نے کہاکہ ایک لیڈر وہی ہوتا ہے جو لوگوں کے درمیان رہ کر ان کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرے اور عوام سے جڑے مسائل کو پوری آب و تاب سے پارلیمنٹ میں اٹھائے ۔انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کے لیڈران نے لوگوں اور اس ملک کی خدمت کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب لوگوں نے محسوس کیا کہ ہم نے غلط پارٹی کی باتؤں میں آکر اپنا ووٹ ضائع کر دیا ہے اس لئے لوگ دوبارہ کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانا چاہتے ہیں ۔
سابق ضلع صدر کیلاش جین نے کہاکہ گذشتہ سالوں میں مذہب کے نام پر ہوئی سیاست کی وجہ سے جو نفرت پیدا ہوئی ہے اس سے لوگ اب تنگ آچکے ہیں ۔ لوگوں کی سمجھ میں آگیا ہے کہ یہ ملک آپسی بھائی چارے سے ہی ترقی کرے گا ۔ اسی لئے لوگ خود کہہ رہے ہیں کہ جو ترقی کی بات کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔
اس موقع پر وجے سنگھ لوچو ، ویر سنگھ ڈھینگان ، دہلی پر دیش سیوادل کے صدر سنیل کمار ، کونسلر حاجی ظریف، سابق ضلع صدر کیلاش جین ، سابق یوتھ کانگریس صدر راجکمار جین ، لوک سبھا انچارج چمن داس ، ڈاکٹر سنجو شرما، جتیند بھوگل ، منیش جی ، وغیرہ نے بھی میٹنگ میں شرکت کرنے والے کانگریس کارکنان کے مشورے سنیں اور میٹنگ کے اختتام پر طے ہوا کہ سبھی کی باتوں کو دھیان میں رکھ کر منصوبہ بنایا جائے گا ۔
