میرٹھ، 21 جون (ایچ ڈی نیوز) ۔
جیوتش پیٹھ کے شنکرآچاریہ ایوی مکتیشورآنند نے مبینہ لو جہاد کو لے کر بدھ کو بی جے پی اور سنگھ کی سخت تنقید کی۔ اس معاملے کو لے کرشنکرآچاریہ اور بی جے پی ایم پی راجندر اگروال کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ اس کے بعد شنکرآچاریہ کے لوگوں نے رکن پارلیمنٹ کو مندرسے باہر نکال دیا۔
جیوتش پیٹھ کے شنکراچاریہ ایوی مکتیشورانند گڑھ روڈ پر واقع راج راجیشوری مندر میں جاری شری رام دربار اور پنچ مکھی ہنومان جی مندر میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
اس تقریب میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے عہدیداروں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ اس موقع پر شنکراچاریہ اویمکتیشورآنند نے کہا کہ لو جہاد پر قانون بنانے سے کیا ہوگا، جب خود بی جے پی کی دوہری پالیسی ہے۔ اس پر وہاں موجود آر ایس ایس کے رہنما ونود بھارتیہ نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اس طرح کی بات نہیں کرنی چاہیے۔
اس پر شنکراچاریہ ناراض ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگھیوں کا رویہ ہے۔ اب آپ مجھے سکھائیں گے، میں کیا کہوں؟ اس کے بعد بی جے پی ایم پی راجندراگروال بھی شنکراچاریہ سے ملنے پہنچ گئے۔ جب انہوں نے تنازعہ کے بارے میں بات کرنا چاہی تو شنکراچاریہ ان سے بھی ناراض ہو گئے۔ ناراض رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں آپ کو میں سادھوماننے سے انکار کرتا ہوں۔ اس دوران دونوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ اس کے بعد شنکراچاریہ کے لوگوں نے رکن پارلیمنٹ کو کمرے سے باہر نکال دیا۔ اس سلسلے میں رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ وہ دعوت پر مندر گئے تھے۔ شنکراچاریہ کو ایسا سلوک نہیں کرنا چاہیے تھا۔ یہ کسی سنیاسی یا شنکراچاریہ کا طرز عمل نہیں ہے۔
