نئی دہلی،20مارچ(ایچ ڈی نیوز)۔
یہ امر باعث افتخار ہے کہ ڈاکٹر راہل راماگندم،ایسو سی ایٹ پروفیسر،سینٹر فار اسٹڈی آف سوشل ایکسکلوڑن جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ان کتاب ’دی لائف اینڈ ٹائمز آف جارج فرنانڈیزکے لیے غیر افسانوی زمرے میں رام ناتھ گوینکا انعام دیا گیاہے۔انعام کی شان دار تقریب(انیس مارچ) کو موریا آئی سی ٹی چانکیہ پوری،نئی دہلی میں منعقد ہوئی تھی۔
جامعہ کے تین سابق طلبہ کو بھی منگل کو رام ناتھ گوینکا ایوارڈ برائے صحافت ملا۔مرکزی وزیر برائے روڈ نقل و حمل اور شاہرہ اور پروگرام کے مہمان خصوصی نتن گڈکری نے فاتحین کو انعامات دیے۔قابل ذکر ہے کہ رام ناتھ گوینکا ایوارڈ کا قیام انڈین ایکسریس گروپ نے اپنے بانی اور مالک رام ناتھ گوینکا کی یاد میں کیا تھا۔
جرنلزم سے متعلق انعامات جیتنے والے تینوں المنائی جامعہ کے ایم سی آر سی کے ایم اے کنورجنٹ جرنلزم کے طلبہ تھے۔ننہا مسیح (بیچ دوہزار آٹھ سے دس) کو انسانی حقوق کے کارکن کی سرویلینس کی ایک کہانی کے لیے(پرنٹ) سال دوہزار اکیس کا بیرونی صحافی ایوارڈ دیا گیا۔مسیح واشنگٹن پوسٹ (سر دست سیول میں)میں اسٹاف رائٹر ہیں۔ضویا حسین (بیچ دوہزار بیس۔بائیس) اور حیرا رضوان (بیچ دوہزار بیس۔بائیس) کو مشترکہ طورپر ہندوستانی خواتین میں غلاظت کی ہاتھوں سے صفائی سے متعلق تفتیشی صحافت کے زمرے میں ان کی کہانی کو سال دوہزار بائیس کو انعام دیا گیا۔
حسین ایک آزاد صحافی ہیں اور سردست وہ مگابے سے منسلک ہیں جب کہ رضوان بوم لائیو میں صحافی کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کنورجنٹ صحافت کے ان طلبہ نے ماضی میں بھی ادارے کا نام روشن کیا ہے۔انھیں رام ناتھ گوینکا،یو این ایف پی اے لاڈلی وغیرہ سمیت قومی اور بین الاقوامی انعامات جیتے ہیں۔جامعہ کے ایم سی آرسی میں کنورجنٹ جرنلزم سال دوہزار پانچ میں شروع ہوا تھا۔اس کورس نے گزشتہ برسوں میں متعدد باکمال صحافی دیے ہیں اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے۔پروفیسر اقبال حسین،کارگزار شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے انعام جیتنے والوں کو مبارک باد دی اور کہاکہ اس طر ح کی حصولیابیاں طلبا،فیکلٹی اراکین اور تحریک کا باعث ہیں اور ساتھ ہی یونیورسٹی کی تدریس و آموزش کا اعتراف بھی ہیں۔اس طرح کے مواقع طلبا اور اساتذہ کو اپنے علمی اور پیشہ ورانہ میدان میں لگاتار بہترین کام کرنے کے لیے ابھارتے رہیں گے۔