پٹہ، 04 دسمبر (ایچ ڈی نیوز ):بہار کے مشرقی چمپارن کا ڈھاکہ اسمبلی حلقہ ہمیشہ سے جمہوریت کاعلمبرداررہاہے یہاں کی مٹی میں اخوت و بھائی چارگی رچی بسی ہے لیکن اس محبت کی سرزمین ڈھاکہ کو بدنام کرنے اور یہاں کے ہندومسلم اتحاد کو توڑنے کی ناپاک سازش کے تحت شیوہر کی رکن پالیامنٹ رامادیوی اور ڈھاکہ رکن اسمبلی پون کمار جیسوال اسے پاکستان کےنام سے موسوم کیا ہے جس کو یہاں کی امن پسند عوام قطعی برداشت نہیں کرےگی۔ بی جے پی لیڈران کے پاس کوئی مدعا نہیں بچا تو یہ لوگ اس سطح پر اتر چکے ہیں کہ اب ضلع اور گاؤں کو ہندوستان پاکستان کا رنگ دے کر ماحول بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ڈھاکہ کو پاکستان کہے جانے کے خلاف اپنے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ ایسی سطحی بیان کے لیے یہ دونوں لیڈران یہاں کی عوام سے معافی مانگیں ورنہ انہیں ڈھاکہ میں سخت احتجاج کاسامناکرناپڑےگا، ان کے خلاف دھرنا دیا جائے گا یہاں کی عوام نے اگر انہیں اپنا قیمتی ووٹ دےکر ایوان بھیجا ہے تو یہی عوام انہیں سبق بھی سکھائے گی۔
ڈھاکہ سے تعلق رکھنے والے ایم ایل سی ڈاکٹر خالد انور نےکہا اوچھی سیاست اور ووٹ کے لیے ڈھاکہ کے سیکولر عوام اور امن پسند لوگوں کو بدنام کرکے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا، یہی ڈھاکہ ہے جہاں سے کبھی اونیش کمار سنگھ اور منوج سنگھ، مطیع الرحمن ،فیصل رحمن وادریس انصاری رکن اسمبلی رہ چکے ہیں جو جمہوریت اور سیکولزم کی عمدہ ترین مثال ہے ایسے انقلابی سرزمین کو بدنام کرنا بھاری پڑے گا، اگر یہ دونوں لیڈران اپنے بیان کے لیے عوامی سطح پر معافی نہیں مانگتے ہیں تو پھر ان کا ڈھاکہ میں آنا مشکل ہوگا. ڈاکٹر خالد انور نے پرزور مطالبہ کیاہے کہ پہلے دونوں لیڈران اپنے اس غیر اخلاقی وغیر ذمہدارانہ بیان کے لیے معافی مانگیں ورنہ یہاں کی ہندومسلم عوام ان کے خلاف مرحلہ وار تحریک چلا ئیں گے۔