نئی دہلی ، 07 مئی (ایچ ڈی نیوز)۔
اتوار کو دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کی حمایت میں ہوئی مہاپنچائیت کے بعد میٹنگ کافی دیر تک چلی۔ اس کے بعد کھاپ مہاپنچایت نے پریس کانفرنس کرکے بڑا اعلان کیا۔ حکومت کو 21 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے۔صبح سویرے، ہریانہ ، اتر پردیش، پنجاب جیسی ریاستوں سے کھاپ پنچایتوں سے وابستہ لوگ جنتر منتر پر مہاپنچایت میں شامل ہونے کے لیے حمایت کے لیے پہنچے تھے۔ پریس کانفرنس سے پہلے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے پہلوان ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ کو آشیرواد دیا۔
اس دوران کہا گیا کہ حکومت کو 21 مئی تک کا وقت دیا جا رہا ہے۔ ان بیٹیوں کو 21 مئی تک انصاف نہ ملا تو بڑی تحریک چلائی جائے گی۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ مختلف کھاپ پنچایتوں سے وابستہ لوگ روزانہ یہاں پہنچیں گے۔ بیٹیوں کو کچھ ہوا تو پورا ملک یہاں جمع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیٹیوں کا معاملہ ہے۔ اس پر کوئی سیاست نہ کریں۔ بی جے پی والے بھی ہمارے ساتھ ہیں۔کسان لیڈر ٹکیت نے یہ بھی کہا کہ ہر روز دیر شام کینڈل مارچ بھی نکالا جائے گا۔ 21 مئی تک سماعت نہ ہوئی تو مزید حکمت عملی بنائیں گے۔ حکومت اتنی جلدی سننے والی نہیں اور یہ تحریک بڑھتی ہی جائے گی۔
اس دوران پہلوان ونیش پھوگاٹ نے کہا کہ حکومت کو 21 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر اس دن تک ہمارا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو مزید بڑا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس شو کو کسی نے ہائی جیک نہیں کیا۔ ناانصافی کے خلاف اس جنگ میں ہمارا ساتھ دینے پر ہم پوری قوم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔آپ بیٹیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ لڑائی کتنی ہی لمبی ہو ہم لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم اپنی تربیت کا بھی خیال رکھیں گے اور ہم ایک منصوبہ بندی کے ساتھ آگے بڑھیں گے، وہ بھی نہیں چھوڑنا چاہیے۔ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے لیکن دفعہ 164 کے تحت ابھی تک بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ کو پہلے گرفتار کیا جائے اور پھر پوچھ گچھ کی جائے۔
