جموں(ایچ ڈی نیوز)۔
پٹنی ٹاپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے مشہور سیاحتی مقام میں ہزاروں پودے لگا کر اس کے سبز منظر میں مختلف رنگوں کی ایک ”پھولوں کی وادی” بنائی ہے۔ اس اقدام کا مقصد مشہور سیاحتی ریزورٹ میں سیاحت، حیاتیاتی تنوع اور سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
ایک سینئر افسر نے کہا کہ ہم قدرتی حسن سے مالا مال پٹنی ٹاپ کو پھولوں کی وادی کے طور پر تراش رہے ہیں تاکہ سیاحت کی منزل میں ایک اور کشش شامل کی جا سکے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ٹھاکر شیر سنگھ نے کہا کہ نے پی ڈی اے نے مختلف ڈومینز اور پنچایتی راج اداروں کے ماہرین کے ساتھ مل کر ان کے دائرہ اختیار میں پروجیکٹ فلاور ویلی کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ “پھولوں کا ایک بڑا کاروبار بھی ہے۔ اس کے علاوہ جب وہ کھلتے ہیں تو ان کی مختصر خوبصورتی مداحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبے کے ابتدائی مرحلے میں 12.50 ایکڑ رقبے پر پھولدار پودوں کے 90,000 سے زیادہ پودے لگائے گئے ہیں، جن میں زیادہ تر لیوینڈر ہیں۔ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع سے خریدے گئے ستر ہزار لیوینڈر ستمبر اور اکتوبر میں پی ڈی اے کے دائرہ اختیار کے متعدد مقامات پر لگائے گئے ہیں۔ دیگر پھولدار پودے جن میں کاسموس اور میریگولڈز کی اقسام شامل ہیں۔ تقریباً 20,000 ہزار پودے پچھلے دو برسوں میں مناسب موسموں کے مطابق لگائے گئے ہیں۔ آج نتھہ ٹاپ سیاحوں کے لیے تصویریں کھینچنے کا ایک مقام بن گیا ہے کیونکہ قدیم منی مہیش مندر کے ارد گرد لگائے گئے ان پودوں میں سے کچھ پھولوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ حکام نے کہا اس خطے کی انتہائی سازگار آب و ہوا اور مٹی کے پیش نظر آنے والے وقت میں پراجیکٹ فلاور ویلی کے تحت مختلف مقامات پر مختلف قسم کے پھول خصوصاً صدابہار پھول لگائے جائیں گے۔