20.1 C
Delhi
November 14, 2024
Hamari Duniya
دہلی

ابنائے قدیم ہی جامعۃ الفلاح کے برانڈ ایمبیسڈر ہیں

Eid Milan

نئی دہلی ،08 مئی(ایچ ڈی نیوز)۔

انجمن طلبہ قدیم جامعۃ الفلاح، دہلی یونٹ کی جانب سے شاہین پبلک اسکول کے وسیع و عریض احاطے میں گزشتہ شب عید ملن و تقریب اعزازی کا نہایت ہی پرشکوہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس بامقصد اجلاس کی صدارت ممتاز عالم دین و جامعۃ الفلاح کے ناظم مولانا محمد طاہر مدنی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹرعاصم محمود فلاحی نے بحسن و خوبی انجام دیا۔

ناظم جامعۃ الفلاح  و موقر عالم دین مولانا محمد طاہر مدنی  نے ‘ملک و ملت کی تعمیر میں فارغین جامعۃ الفلاح کا کردار’کے موضوع پرانتہائی جامع و پرُمغز خطاب کیا۔ اس اہم ترین پروگرام سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ اپنے ان  ہونہار فارغین جامعہ کوجنہوں نے اپنی علمی لیاقت سے مختلف النوع عناوین اور زبانوں میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے اور آج مختلف شعبہ ہائے حیات میں نمایاں کارکردگی انجام دے رہے ہیں ، کو اعزاز سے نوازنے کے لیے ایک محفل برپا کی ہے، لائق ستائش اور قابل تقلید عمل ہے اور اس کے لیے دہلی یونٹ کے ذمہ داروں کی جتنی ستائش کی جائے وہ کم ہے۔

Al Falah old Boys

مولانا موصوف  نے کہا کہ جامعہ کے فارغین کی یہ امتیازی خصوصیت ہے کہ وہ آپس میں  مثبت تعلقات استوار رکھتے ہیں ، منظم طریقے سے ایک دوسرے سے رابطہ رکھتے ہیں اور جامعۃ کے فلاح و بہبود کے تئیں ہمیشہ کوشاں رہتے ہیں۔ مختلف الجہات کوششوں سے مادرعلمی کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ مولانا محترم نے بجا طور سے کہا کہ  جامعۃ الفلاح صرف ایک تعلیمی ادارے یا مرکز یا تعلیم گاہ کا نام نہیں ہے بلکہ یہ تعلیمی تحریک ہے جس سے کئی نسلوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور یہ سلسلہ بدستور جاری و ساری ہے۔ جامعۃ الفلاح نے جو تعلیمی نظریہ پیش کیا اس کی گونج گزشہ 60 برسوں سے سنی جارہی ہے کیوں کہ اس کی  اساس (نصاب)کتاب و سنت  پر مبنی ہے۔ جدید و قدیم  تعلیم کے مابین سنگم(دینی و عصری علوم کا حسین امتزاج) اس کے نصاب  کی دوسری اہم خصوصیت ہے۔ مولانا مدنی نے پرمسرت لہجے میں کہا کہ الحمد للہ جامعہ  ایک طرف تو تعلیمی شعبے میں ارتقائی منزل کی طرف رواں دواں ہے تو دوسری طرف دعوت دین کے فریضے کو ہر فرد تک پہنچانے  کے لیے اپنا مشن جاری رکھے ہوا ہے اور اس  اہم کاز کے لیے  نیز اقوام عالم پر حجت تمام کرنے کے لیے ابنائے قدیم ہی ہمارے برانڈ ایمبیسڈر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم نسواں  پر جامعہ نے خاص توجہ دی ہے تاکہ ہم صالح معاشرے کی تشکیل میں اہم رول ادا کرسکیں اور اس میں بھی الحمد للہ ہمیں شاندار کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے رب کریم کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے فارغین آج ملک و بیر ون ملک میں مختلف النوع شعبہ جات میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور ہر شعبے میں ان کی پزیرائی ہو رہی ہے اور یہ خدا کا خاص فضل و احسان ہے۔ناظم جامعۃ الفلاح نے  انجمن طلبہ قدیم کی دہلی یونٹ  کی خدمات کی بھرپور ستائش کی اور انہیں گراں قدر نصائح سے نوازا۔

اس سے قبل ،تعارف و استقبالیہ پیش کرتے ہوئے دہلی یونٹ کے فعال سکریٹری محمد ارشاد عالم فلاحی نے کہا کہ مادر علمی  کی ہمہ جہت ترقی  اور جن اعلی مقاصد کے حصول کے لیے ہمارے اکابرین نے جامعۃ الفلاح کا قیام کیا تھا ان  اغراض و مقاصد پر حرف بہ حرف عمل پیرا ہوتے ہوئے ابنائے قدیم کوشاں ہے۔ آج کا یہ اجلاس اس  کی ایک اہم کڑی  ہے اور انشاء اللہ ہماری کوششیں مسلسل اس سمت میں جاری رہیں گی۔ انہوں نے پروگرام میں شرکت کرنے والے جدید و قدیم تمام احباب کا استقبال  اور خیر مقدم کیا۔

صدر یونٹ برادر رفعت کمال فلاحی نے اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ انجمن طلبہ قدیم دہلی یونٹ کی کارگزاری پیش کی اور مستقبل کا لائحہ عمل سامعین کے ساتھ شیئر کیا۔ انہوں نے کہا کہ انجمن طلبہ قدیم مادر علمی کی تعمیر و ترقی میں اپنا ہر ممکن تعاون کرتی رہے گی اور جامعۃ کے فارغین و فارغات پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنے مادر علمی کے لئے  اور ملک و ملت کی تعمیر میں اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کارلاتے ہوئے ہر ممکن سعی کرتے رہیں۔

اس موقع پر عاصم اکرم (ابو عدیم)فلاحى کی ترتیب کردہ کتاب ‘قرآن، سارانش ہندی ایک تعارف’کا اجرا بھی عمل میں آیا۔ ناظم جامعہ اور اکابرین فلاح نے  ہندی زبان میں ترتیب دی گئی اس اہم ترین کتاب کا اجرا کیا اور اس کی تلخیص پیش کی گئی۔ مرتب کتاب نے کتاب کے تعلق سے بتایا کہ چونکہ قرآن کا مخاطب تمام انس جن ہیں اور یہ کتاب سب کے لیے ہے ۔ ہمارے ملک بھارت میں ہندی پڑھنے والوں کی تعداد زیادہ ہے اور مسلمانوں کی اکثریت بھی ہندی زبان سے آشنا ہے۔ اس لیےاسے وقت کی اہم ضرورت خیال کرتے ہوئے یہ خلاصہ ہندی میں قرآن سارانش کے نام سے تیار کیا گیا ہے تاکہ قرآن کا پیغام عام لوگوں تک پہنچ سکے کیونکہ قرآن کی تعلیمات کو عام کرنا ہماری اولین ذمہ داری ہے۔

خیال رہے کہ جامعۃ الفلاح سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات ملک کی ترقی میں نمایا ں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آج فلاحی حضرات ملک و بیرون  ملک کی مختلف یونیورسیٹیز ، اسلامک بینک، ایم این  سیز، سینٹرل گورنمنٹ، اسکول وکالجز، ہسپتالوں، ادارتی اداروں ، کارپوریٹ انڈسٹریز سمیت صحافت کے شعبے میں اپنی گونا گوں صلاحیتوں کو تسلیم کرا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس کئی سیشنوں پر محیط تھا۔ اس پروگرام کی اصل خاصیت یہ تھی کہ اس میں 34 پی ایچ ڈی ڈگری یافتہ فلاحیوں کو اعزاز و اکرام سے نوازا گیا اور انہیں سینئر فلاحی حضرات کے ہاتھوں مومنٹو پیش کرکے ان کی خدمات کو سراہا گیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

Related posts

فلم’آدی پورش‘میں بھگوان رام، ماں سیتا اوربجرنگ بلی کی توہیں، کیا معافی مانگے گی بی جے پی

Hamari Duniya

سوسائٹی فار برائٹ فیوچر کی تربیتی، ورکشاپ، ہنگامی حالات سے نمٹنے کی دی گئی ٹریننگ

Hamari Duniya

وژن 2026 نے اس سال رمضان میں 30 ہزار سے زائد خاندانوں کو رمضان کٹ تقسیم کیا

Hamari Duniya