مہراج گنج( لکشمی پور)، 09 ستمبر(ایچ ڈی نیوز)۔
جمعیة علماءمہراج گنج کے زیر اہتمام اصلاح معاشرہ کا ایک عظیم الشان اجلاس” مدرسہ مصباح العلوم ، پرساملک میں منعقد ہوا، جس کی صدارت حافظ وقاری عبدالوحید مہتمم مدرسہ اصلاح المسلمین مجہنا ملک نے کی، جب کہ نظامت کے فرائض ضلعی جمعیت کے میڈیا انچارج مفتی احسان الحق قاسمی نے انجام دیئے۔
جلسہ کا آغاز حافظ زبیر احمد کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ بعد ازاں ضلعی جمعیت کے جنرل سکریٹری ودارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ کے مہتمم مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اپنے افتتاحیہ بیان میں کہا کہ: جمعیة علماءہند نے آزادی کے بعد سے انتہائی نازک حالات میں مسلمانان ہند کی اگر ایک طرف پوری قوت اور جرات کے ساتھ تمام محاذوں پر شانہ بہ شانہ ساتھ دے رہی ہے۔ تووہیں تحفظ دین اور اصلاح معاشرہ کا کام کو نہ صرف اولیت دی ہے بل کہ اس کی مستقل اہمیت کے پیش نظر اسے اپنے دستور میں ایک اہم جز قرار دیا ہے، آپ نے نوجوانوں کو دعوت فکر دیتے ہوئے کہا کہ کفروالحاد اور ارتداد کے اس دور میں ہمیں نہ صرف اپنے ایمان بل کہ اپنے ماتحتوں کے ایمان کو بچانے کی فکر کرنی ہوگی، ہمیں ان لوگوں کے نقش قدم پر چل کر صحت مند معاشرہ کی تشکیل کے لئے محنت کرنی ہوگی، جن پر اللہ کا انعام ہوا، اور وہ انبیاء، شہداء، صدیقین اور صالحین کی جماعت ہے۔
آپ نے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ: آج اس امن وشانتی ،پیارومحبت کا وطن کہا جانے والا ہمارے ملک میں میں ہرطرف خوف وہراس اور دہشت کا ماحول ہے، قتل وغارت گری کے علاوہ آبروریزی کے بڑھتے ہوئے متعدد واقعات سے پورا ملک لرز اٹھا ہے، ان حادثات کے پیچھے ان مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتیں ہیں، اگر ان پر قابو نہیں پایا گیا تو وقت دور نہیں یہ ملک آتش فشاں میں تبدیل ہوجائے گا، اور اور اس آگ میں جل کر پورا ملک، اور ملک کی خوبصورت جمہوریت خاکستر ہوجائے گی۔ جمعیة علماءکا پیغام ہے کہ ملک میں پیار ومحبت قائم رکھنے کے لئے ہمیں اصلاح معاشرہ کے کام کو گاؤں گاؤں میں منعقد کیا جائے ، تبھی طاقتور بھی ہوں گے اور نفرت کی آگ بھی بجھ پائے گی ۔جنرل سکریٹری نے گاؤں کے نوجوانوں کی محنتوں و حوصلوں پر شکریہ ادا کیاکہ انہوں نے انتھک محنت کرکے اتنا شاندار پروگرام کرنے کا موقع عطا کیا۔
دارالعلوم فیض محمدی کے استاذحدیث وتفسیر مولانا محمد سعید قاسمی نے اصلاح معاشرہ کے عنوان پر پر مغز خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ : قرآن وحدیث سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ دنیاکی فکر کے ساتھ آخرت کی فکر سے ہم غافل ہوکر زندگی نہ بسر کریں،دنیاوی زندگی تو یہ رہ گذر ہے، دائمی اور ہمیشہ ہمیش کی زندگی آخرت کی زندگی ہے، جہاں ہمیں اللہ کے روبرو ہوکر اپنے چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے ہر ایک عمل کا حساب دینا ہوگا، آپ نے سماج میں پھیلی ہوئی برائیوں سے پرہیز کرنے کی مسلمانوں سے اپیل کرنے کے ساتھ ، المسلم مرآة المسلم روایت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ : اللہ کے رسول نے مسلمان دوسرے مسلمان کے لئے مثل آئینہ ہے، اس کا مطلب ہے یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی برائی کسی بھائی میں دکھے تو چپکے سے اسے اپنے بھائی کو بہ نیت اصلاح ذکر کردے ، جس طرح آئینہ کسی کی عیب کی تشہیر نہیں کرتا ہے۔
تحصیل نوتنواں کے جمعیت صدر مولانا محمد طاہر القاسمی نے بھی اپنے بیا نات میں آپسی اتحاد واتفاق کے ساتھ رہنے اور شریعت محمدیہ پر مکمل پیروی کرتے ہوئے زندگی گذارنے کی درخواست کی، اور کہا کہ اسلام نے عورتوں کو جو مقام عطا کیا ہے اس سے اچھا کسی اور مذہب میں اس کا تصور نہیں مل سکتا ، انہوںنے معاشرہ کی اصلاح کے لئے اگر ہمارے گھروں کی خواتین ارادہ کرلیں تو انشاءاللہ خانگی جھگڑے ختم ہوجائیں گے۔ پروگرام کے کنوینر وصدر اجلاس حافظ عبد الوحید کی دعاءپر اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
اجلاس میں متعدد مواضعات سے آئے ہوئے کثیر تعداد میں مردو خواتین کے علاوہ مولانا جمال احمد قاسمی، مولانا ایوب قاسمی، مولانا عبد الاول ، مولانا محمد تقسیم قاسمی، مولاناارشاد ، ممتاز بھائی ،مولانا عبداللہ قاسمی ، حافظ رشید الدین ، حافظ حمیداللہ مدنی ، اسلم پردھان ، قاری زبیر احمد ، مفتی صبغة اللہ قاسمی ، ومکاتب ومدارس کے ذمہ داران وغیرہ بہ طور خاص موجود تھے۔