نئی دہلی (ایچ ڈی نیوز)
جمعیةعلماءہند کے ز یر اہتمام ملک میں بھر میں جاری سدبھاﺅنا سنسد کی تیسری کڑی میں آج ملک کے متعدد مقامات پر سدبھاﺅنا سنسد کے پروگرام منعقد ہوئے ۔ خاص طور سے آج دیوبند میں سدبھاونا سنسد کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے مذہبی رہنماوں اور سرکردہ شخصیات نے شرکت کرکے متحدہ طور پر ملک میں امن و اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا اور جمعیة علماءہند کی سدبھاو نا مہم کی تعریف کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔ اس دوران شرکاءنے ہاتھ اٹھاکر اتحاد کا پیغام دیا۔عیدگاہ روڈ پرواقع شیخ الہند ہال میںمنعقد سدبھاو¿نا سنسد میں جمعیة علماءہند کے نائب صد رمولانا محمد سلمان بجنوری استاذ دارالعلوم دیوبند، مولانا حکیم الدین قاسمی جنرل سکریٹری جمعیة علماءہند ، ماتیر پور بالا سندری دیوی ٹرسٹ کے صدر ستیندر شرما، ڈاکٹر ڈی ے جین، سیٹھ کلدیپ کمار، اشوک گپتا، ونود پرکاش گپتا وغیرہ نے شرکت کی۔
اس موقع پر اپنے کلیدی خطاب میں جمعیة علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ دیوبند نے ہمیشہ اتحاد، امن اور ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے اور ایک بار پھر اسی جذبے کے ساتھ یہاں سے آواز بلند ہوئی ہے جو پورے ملک میں سنی جائے گی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ جمعیة علماءسہار پور یونٹ کی طرف سے 12 افرادپر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی ہے، جس میں 6 مسلم اور 6 غیر مسلم شامل ہیں جو موجودہ نفرت کے دور کو ختم کرنے کے لیے کام کرے گی، اس طرح کی کمیٹیاں ملک بھر میں قائم کی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیة ہند پورے ملک میں اپنے قومی صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی سرپرستی میں ایک ہزار سدبھاونا سنسد منعقد کررہی ہے اور اسی کے تحت آج دیوبند کا یہ پروگرام منعقد ہو ا ہے۔
تریپورہ بالا سندری دیوی مندر ٹرسٹ کے صدر پنڈت ستیندر شرما نے کہا کہ جمعیة علماءہند ملک کو متحد کرنے اور ملک کے امن و بھائی چارہ کو مضبوط کرنے کے لیے روز اول سے ہی کام کر رہی ہے،جو قابل ستائش ہے۔انہوںنے کہاکہ سماج میں پیدا رہورہی دوریوں کو اس طرح کے پروگراموںسے ختم کیا جاسکتاہے، اس لیے اس طرح کے پروگرام ہوتے رہنا چاہئے،کیونکہ متحدہ پیغام ہی ملک کی طاقت ہے،انہوںنے جمعیة علماءہند کی اسکاوٹ گائیڈ مہم کی تعریف کی اور اسکاوٹ سینٹر میں رخنہ ڈالنے والوں پر سخت تنقید کی۔
دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث و نائب صدر جمعیة علماءہند مولانا سلمان بجنوری نے موجودہ حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مسئلہ ہندو مسلمان کا نہیں ہے بلکہ اصل مسئلہ ہمارے ملک کا ہے اور اس کی بقاءاور تہذیب کو باقی رکھنے کاہے، انہوں نے کہاکہ آ ج کے پروگرام کا مقصد یہی ہے ماحول کو خوشگوار بنایاجائے اور شرپسندعناصر کی سازشوں کو ناکام بنایاجائے۔مہمان خصوصی مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت میں کابینہ کے وزیر اور جمعیة علماءبنگال کے ریاستی صدر مولانا صدیق اللہ چودھری نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا کہ دیوبند اور جمعیة نے ہمیشہ بھائی چارے اور اتحاد کو مضبوط کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، اب ایک بار پھر دیوبند کے اوپر یہ بڑی ذمہ داری عائد ہے کہ وہ ملک و دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے وہی کردار ادا کرے جو اس کی تاریخ اور روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے انسانیت، بھائی چارے اور مساوات کو بہت اہمیت دی ہے، اسلام نے ہمیشہ انسانیت کو ترجیح دی ہے اور نبی کریم نے پوری انسانیت کے لئے امن و سلامتی کا بے نظیر پیغام دیاہے۔جس پر عمل کرنے سے پوری انسانیت فلاح وکامیابی پاسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعیة علماءہند سدبھاونا منچ قائم کرکے ملک کو ایک لڑی میں پرونے کا کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان سے اچھا ملک پوری دنیا میں نہیں ہے، لیکن آج کچھ فرقہ پرست طاقتیں ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کرنا چاہتی ہیں ،ہمیں ملک کی سالمیت کے لئے اس بات کو سمجھنا ہوگا، انہوںنے کہاکہ ابھی یہ بات نہ سمجھی گئی تو پھر مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائیگا، انہوں نے ملک کی آزادی میں علمائے کرام کی قربانیوں پر بھی روشنی ڈالی کہاکہ ملک کی آزادی در حقیقت اتحاد کے سبب ہوئی تھیں اور اب ایک مرتبہ پھر ملک کو اسی اتحاد کی ضرورت ہے۔
ایس پی دیہات سورج رائے نے کہا کہ ملک کی مضبوطی کے لئے خیرسگالی کا پیغام ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام وقتاً فوقتاً منعقد ہونے چاہئیں تاکہ معاشرے میں پھیلی ہوئی دوریاں ختم ہوسکیں اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو زندہ رکھا جا سکے۔انہوں نے جمعیة علماءہند کی سدبھاو¿نا کاوشوں کی ستائش کی۔
ایس ڈی ایم سنجیو کمار اور سی او رام کرن سنگھ نے کہا کہ دیوبند نے ہمیشہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا ہے اور اس کی آواز پوری دنیا میں سنی جاتی ہے، یہ ایک بہترین کوشش ہے، جس سے سماج میں پھیلی دوریاں ختم ہوگی اور ایک اچھا پیغام جائیگا۔ونود پرکاش گپتا، ڈاکٹر پردیپ ورما، دیپک راج سنگھل، اشوک گپتا، ڈاکٹر ڈی کے جین، سیٹھ، کلدیپ کمار، چندن سنگھ راناوغیرہ نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ دیوبند نے مذہب اور تعلیم کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو امن و ہم آہنگی کا پیغام دیاہے۔پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی، پروگرام کنوینر پرویندر کمار اورضلع سکریٹری سید ذہین احمد نے کہا کہ جمعیة علماءہند نے ہمیشہ ملک کو مضبوط کرنے کے لیے خیر سگالی کا پیغام دیا ہے۔ پرویندر کمار اور ذہین احمد نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت سید وجاہت شاہ نے کی اور مولانا سلمان بجنوری کی دعاءپر پروگرام کا اختتام ہوا۔اس موقع پر جمعیة علماءہند کے آرگنائزر قاری احمد عبداللہ رسول پوری، ضلع سکریٹری مولانا ابراہیم قاسمی، مسلم فنڈ ٹرست دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی، جمعیة علماءہند کی مجلس منتظمہ کے رکن مولانا شمشیر قاسمی،رامپور تحصیل کے صدر مفتی عارف مظاہری، رکن مجلس منتظمہ قاری زبیر احمد قاسمی، نجم عثمانی،فیضی صدیقی، قاری ایوب،مولانا عبدالمنان،قاری محمد قاسم،قاری دلشاد،مولانا بلال احمد،مولوی فہیم احمد،انعام احمد، مولانا عرفان،محمد ہارون، سید حارث ، چودھری اوم پال سنگھ ،سیٹھ عبدالرب اور قاری سیف الاسلام وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں ہندومسلم سماج کی شخصیات نے شرکت کی۔
ونود پرکاش گپتا، ڈاکٹر پردیپ ورما، دیپک راج سنگھل، اشوک گپتا، ڈاکٹر ڈی کے جین، سیٹھ، کلدیپ کمار، چندن سنگھ راناوغیرہ نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ دیوبند نے مذہب اور تعلیم کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کو امن و ہم آہنگی کا پیغام دیاہے۔پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی، پروگرام کنوینر پرویندر کمار اورضلع سکریٹری سید ذہین احمد نے کہا کہ جمعیة علماءہند نے ہمیشہ ملک کو مضبوط کرنے کے لیے خیر سگالی کا پیغام دیا ہے۔ پرویندر کمار اور ذہین احمد نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت سید وجاہت شاہ نے کی اور مولانا سلمان بجنوری کی دعاءپر پروگرام کا اختتام ہوا۔اس موقع پر جمعیت علماءہند کے ضلع سکریٹری مولانا ابراہیم قاسمی، مسلم فنڈ دیوبند کے منیجر سہیل صدیقی، جمعیة علماءہند کی مجلس منتظمہ رکن مولانا شمشیر قاسمی،رامپور تحصیل کے صدر مفتی عارف مظاہری، رکن مجلس منتظمہ قاری زبیر احمد قاسمی، نجم عثمانی،فیضی صدیقی، قاری ایوب،مولانا عبدالمنان،قاری محمد قاسم،قاری دلشاد،مولانا بلال احمد،مولوی فہیم احمد،انعام احمد، مولانا عرفان،محمد ہارون،سیٹھ عبدالرب اور قاری سیف الاسلام وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں ہندومسلم سماج کی شخصیات نے شرکت کی۔