39.9 C
Delhi
April 17, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

Mahmood Madani: وقف سے متعلق پیش کردہ ترمیمات وقف ایکٹ کو ختم کرنےکی کوشش، صدر جمعیةعلماءہند مولانا محمود اسعد مدنی سخت تشویش کا اظہار کیا

Mahmood Madani:

Mahmood Madani:

نئی دہلی، 8 اگست (ایچ ڈی نیوز)۔
جمعیة علماءہند کے صدر مولانا محموداسعد مدنی نے وقف ایکٹ میں مجوزہ ترمیمات کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ آج پارلیامنٹ میں جو ترمیمات پیش کی گئیں۔ وہ وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اس کے ذریعہ حکومتی اداروں کو غیر ضروری مداخلت کا موقع ملے گا ، جس سے وقف کی اصلی حیثیت اور خدا کی ملکیت کا تصور پامال ہوگا۔

Mahmood Madani:

مولانا مدنی نے کہا کہ وقف ایکٹ کی دفعہ 40کو ختم کرنا اور وقف ٹریبونل کے بجائے ضلع کلکٹر کو وقف جائیداد کے عنوانات اور قبضے سے متعلق مسائل اور تنازعات کو ریوینیو قوانین کے مطابق حل کرنے کا اختیار دیا جانا درحقیقت وقف بورڈ کو کالعدم کرنے کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ باعث تعجب ہے کہ جب کسی زمین پر سرکار کا قبضہ ہو تو اس کی ملکیت کا فیصلہ بھی کلکٹر کے ذریعہ کیا جائے گا ، ایسی صورت میں منصف اور مدعی دونوں سرکار ہی ہو گی۔ ایسا لگتا ہے کہ کچھ فرقہ پرست عناصر نے وقف ایکٹ کو ختم کرنے کی جو مہم چلائی تھی ، موجودہ سرکار ان لوگوں کے ناپاک خیالات سے متاثر ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ اس طرح کا اقدام سپریم کورٹ کی طے کردہ ہدایات اور آئین ہند کی دفعہ26کی خلاف ورزی ہے۔مولانا مدنی نے لیمٹیشن ایکٹ 1963 سے وقف جائیدادوں کو حاصل تحفظ کے خاتمے ، وقف بائی یوزر اور وقف علی الاولاد کو ختم کرنےکی تجویز کو بھی بدنیتی پر مبنی قرار دیا ہے۔

Mahmood Madani:
وقف جائیدادوں کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےمولانا مدنی نے مزید کہا کہ وقف جائیدادیں خدا کی ملکیت ہیں، یہ کسی حکومت یا اقتدار اعلی ٰ کے تصرف اور قبضے میں نہیں لائی جاسکتیں ، نیز ان کے مقاصد بھی طے ہیں، جن کی ہدایات اسلامی تعلیمات میں دی گئی ہیں ،اس لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وقف جائیدادوں کا انتظام و اختیار وقف بورڈ کے پاس ہی رہے اور اس میں مسلم اسکالر کی نمائندگی بھی برقرار رہے تاکہ اوقاف کے تقدس اور مقصد کو برقرار رکھا جا سکے۔
مولانا مدنی نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مجوزہ ترمیمات کو واپس لے اور تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول مذہبی رہنماو?ں اور وقف انتظامیہ کے اداروں کے ساتھ تفصیلی مشاورت کرے۔ انھوں نے کہا کہ قانون میں ترمیم یا تبدیلی کوئی ممنوع چیز نہیں ہے، لیکن مجوزہ ترمیمات کے بعض پہلو وقف منشا کے خلاف ہیں، اس لیے قف جائیدادوں کی خودمختاری کو محفوظ رکھا جائے اور کسی بھی تبدیلی کو مذہبی طبقات اور مسلم اداروں کی اتفاق رائے سے انجام دیا جائے۔مولانا مدنی نے سیاسی پارٹیوں اور تمام متعلقہ شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ان مجوزہ ترمیمات کے خلاف اپنی آواز بلند کریں اور مذہبی حقوق اور ا?زادیوں کے تحفظ کے لئے یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

Related posts

مرکزی حکومت نے دہلی حکومت کو پھر مفلوج بنادیا، ایل جی ہی ہوں گے دہلی کے باس

Hamari Duniya

کویت آتشزدگی اپڈیٹس: آتشزدگی میں مہلوکین کی لاشوں کے ساتھ آئی اے ایف کا طیارہ جلد ہی کیرالہ پہنچے گا

کویت میں گزشتہ دنوں ایک عمارت میں آتشزدگی سے 45 ہندوستانیوں سمیت 49 افراد کی موت ہوگئی تھی:

Hamari Duniya

ہیومن ویلفیر فاونڈیشن کی جانب سے ویژن 2026 کے تحت 150 بچوں میں اسکالر شپ تقسیم

Hamari Duniya