April 22, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

چھتیس گڑھ میں وحشیانہ ماب لنچنگ: شہید نوجوانوں کے اہل خانہ کوجمعیة کی طرف سے ہر ممکن تعاون کے عزم کا اظہار

Jamiat Ulama e Hind

نئی دہلی،22 جون(ایچ ڈی نیوز)۔
چھتیس گڑھ میں وحشیانہ ماب لنچنگ کے شکار مغربی یوپی کے تین مسلم نوجوان گڈو عرف تحسین ساکن بنت ضلع شاملی، چاند میاں اور صدام قریشی ساکن لکھنوتی گنگوہ ضلع سہارن پور کے اہل خانہ آج جمعیة علماءہند کے صدر دفتر نئی دہلی پہنچے اور وہاں جمعی? علمائ ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی سے ملاقات کی اور جمعی? سے انصاف کی فراہمی میں مدد کی گزارش کی۔ واضح ہو کہ دو ہفتے گزر جانے کے باوجود مجرموں کی اب تک گرفتاری نہیں ہوئی ہے، جب کہ ان تینوں نوجوانوں کو ملک دشمن عناصر کی ایک بھیڑ نے 6-7 جون کی رات راجدھانی رائے پور سے تقریباً 40 کلومیٹر دور ارنگ میں ایک ندی کی پل پر پیٹ پیٹ کر قتل کردیا۔ گڈو عرف تحسین کے چار چھوٹے بچے ہیں، چاند میاں کی صر ف چھ ماہ پہلے شادی ہوئی تھی جب کہ صدام قریشی کی شادی ہونے والی تھی۔
مختصراً پورا واقعہ یہ ہے کہ کچھ مویشیوں کے تاجروں نے مہاسامند کے ایک گاو¿ں سے بھینسیں خریدی تھیں، جو اڈیشہ لے جائی جا رہی تھیں۔ تینوں ڈرائیور مسلم برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ مبینہ طور پر گﺅ رکشکوں کی تنظیم نے ان کا تعاقب کیا۔ انھوں نے گاڑی کو روکنے کے لئے پہلے مہاندی پل پر کیلیں بچھا رکھی تھیں۔ پولیس کو پل پر بڑی تعداد میں کیلیں ملی ہیں۔ بھینسوں سے بھری ہوئی ٹرک کے ٹائر پھٹنے اور رکنے کے بعد 15 افراد کے ایک گروہ نے ان پر حملہ کیا۔ تینوں کو مارنے کے بعد، حملہ آوروں نے چاند میاں اور گڈو خاں کو پل کے نیچے بہنے والی خشک ندی کی چٹان پر پھینک دیا، جس کی وجہ سے دونوں کی موت ہو گئی۔ صدام کی حالت نازک تھی اور اس نے رائے پور کے ایک نجی اسپتال میں دو ہفتے زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑدیا۔پولیس نے ٹرک سے 24 بھینسیں برآمد کی ہیں اور نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف دفعہ 304، 307 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ گوکہ اب ایک ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے، لیکن ہنوز کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
دفتر جمعیةعلماءہند میںجمعیة علماءباغپت کے ناظم مولانا محمد قاسم کی قیادت میں اہل خانہ گڈو عرف تحسین کے بھائی ذیشان، صدام قریشی کے چچا محمد کوثر اور چاند میاں کے والد محمد نوشاد ، محمد طاہر وغیرہم نے مکمل صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر مولانا غیور احمد قاسمی سینئر آرگنائزر جمعیة علماءہند ، مفتی ذاکر قاسمی وغیرہ بھی موجود تھے۔ فوری طو ر پر ناظم عمومی جمعیة علماءہند مولانا محمد حکیم الدین قاسمی نے رائے پور چھتیس گڑھ کے مقامی پولس افسران سے فون پر بات کی اورجلد گرفتاری اور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ واضح ہو کہ اس واقعے کے پیش آنے کے بعد ہی جمعیةعلماءہندکے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی طرف سے ریاست کے وزیر اعلی کو خط لکھ کر سخت کارروائی اور معقول معاوضہ کامطالبہ کیا گیا تھا۔ حال میں مولانا مدنی نے اپنے ایک بیان میں ماب لنچنگ کو ہندستان کے ماتھے پر داغ سے تعبیر کیاتھا۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا اور ملک دشمنوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ اس واقعہ میں مہاسامند کے ایک گاو¿ں سے بھینسیں خریدی گئی تھیں۔ مسلم ڈرائیور ان بھینسوں کو لے جا رہے تھے۔ یہ مویشی خریدنے کا صاف کاروبار ہے۔ اس کے باوجود ان اقلیتی برادری کے تاجروں کو گائے کے اسمگلر کے طور پر بدنام کیا جا رہا ہے۔دوسری حقیقت یہ ہے کہ حملہ آور لمبی دوری سے اور کافی وقت تک ٹرک کا پیچھا کر رہے تھے۔ اگر انہیں گائے کی اسمگلنگ کا شبہ تھا تو انھوں نے پولیس کو مطلع کرنے کے بجائے قانون کو اپنے ہاتھوں میں کیوں لیا؟چونکہ حملہ آور بھیڑکا قتل کرنا ہی منصوبہ تھا، اس لیے اسے غیر ارادی قتل نہیں کہا جاسکتا جیسا کہ پولیس نے مقدمہ میں درج کیا ہے۔مولانا حکیم الدین قاسمی نے کہا کہ اس خوفناک فرقہ وارانہ واقعہ پر ریاستی سرکار کی خاموشی اور حکومت کی بے عملی واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ وہ چھتیس گڑھ او رملک کو انارکی کی تاریکی میں دھکیلنے سے روکنے میں کوئی دل چسپی نہیں رکھتی۔

Related posts

عمران خان کی گرفتاری پر پاکستانی حکومت اور عدلیہ آمنے سامنے، چیف جسٹس نے پاکستانی وزیراعظم کے خلاف کارروائی کا انتباہ

Hamari Duniya

بھارت کے خلائی شعبے کا کھولا جانا،نئے افق تک رسائی کی کامیاب کوشش

Hamari Duniya

Uniform Civil Code آل انڈیا مسلم پرسنل لائ بورڈ نے وزیراعظم کے سیکولر سول کوڈ کے شوشہ کو فتنہ قرار دے دیا

Hamari Duniya