بخاری شریف کے اختتام پر علمائے کرام کا اظہار خیال
جلال آباد،30 جنوری(قاضی طارق)۔ جلال آباد متصل موضع بونٹہ جامعۃ الصالحات میں تکمیلِ حفظ کلام اللہ و ختم بخاری شریف کی تقریب سعید کا انعقاد عمل میں آیا، جسکی صدارت مولانا محمد لقمان مظاہری نے فرمائی، نظامت کے فرائض جامعہ کے ناظم اعلٰی مولانا محمد سلطان رشیدی نے انجام دئیے۔ پروگرام کا آغاز مولانا اسامہ کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔
نعت نبی کا گلدستہ مولانا مبشر نے اپنی دلکش اواز میں پیش کیا۔اس موقع پر دارالعلوم جلال آباد کے شیخ الحدیث مولانا محمد یامین نے طالبات کو بخاری شریف کا آخری سبق پڑھاتے ہوئے کہا۔ کہ ہر عمل کا لازمی عنصر اخلاص وللہیت ہے۔ اخلاص کے ساتھ تھوڑا عمل بھی بہت ہوتا ہے، جب تک دل کا زنگ صاف نہیں ہوتا عمل بھی قبول نہیں ہوتا۔
یہ دو کلمے جو زبان پر ہلکے اور میزان عمل میں بھاری ہے یہ اللہ کو بڑے محبوب ہیں،اس کا مطلب یہ ہے کہ جو خلوص نیتی کے ساتھ ان کلمات کو پڑھے گا اور اللہ کا محبوب بن جائے گا۔ مولانا نے مزید کہا کہ ان کلمات میں اسماء حسنی ہے، خدا کی توصیف و تحمید تعظیم و تکریم اور تمام کمالات و خوبیوں پر منحصر ہے۔جو شخص اپنی قلبی خواہش کے ساتھ ان کلمات کا ورد کرے گا اللہ تعالی اس کے کام کو بحسن خوبی انجام پذیر فرمائیں گے۔
جامعہ میں امسال فارغ ہونے والی 1یک درجن طالبات کوسند و فضیلت سے نوازا گیا، جامعۃ الصالحات نے حفظ کلام اللہ شریف کی تکمیل کی۔
دارالعلوم جلال آباد کے شیخ الحدیث مولانا محمد یامین مولانا مفتی محمد وجاہت خلیفہ شاہ سید بلال باغپتی، مولانا لقمان مظاہری نے ان طلبہ کے سروں پر دستار فضیلت باندھی۔ اور کہا کہ حافظ قران اللہ کے مقبول بندے ہوتے ہیں کہ جن کو اللہ تعالی اپنے مخصوص کلام سے نوازتا ہے۔ حفاظ کرام کی عظمتشان اسلام کی نظر میں بہت بلند ہے۔ قران مجید کی تعلیم و تعلم اور مصروف عمل تقرب خداوندی کا ذریعہ ہے۔ جس شخص کو نسبت باری تعالی نصیب ہوتی ہو جائے اس کا مقام ارفع و بلند ہوتا ہے۔
اس موقع پر جامعہ کے ناظم مولانا لقمان مظاہری نےکہا خواتین کی تعلیم اصلاح معاشرے کے لیے لازمی حصہ ہے ایک مرد پڑھتا ہے ایک فرد تیار ہوتا ہے ایک خاتون پڑھتی ہے ایک خانوادہ پڑھتا ہے نیز مفتی صاحب نے سبھی مہمان اور علماء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آج کا یہ پروگرام اور علماء کرام کی آمد ہمارے لیے قابل تحسین ہے۔ اور جامعہ کے بانی و روح رواں مولانا سلطان رشیدی و مولانا لقمان مظاہری نے روز اول سے ہی اس جامعہ کو بڑی جانفشانی سے سینچا اور پروان چڑھایا ہے۔ مولانا موصوف نے سبھی طلباء و طالبات کو مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر مولانا محمد حسین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا موصوف مبارک بادی کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے ملت کی خیر خواہی اور فلاح و بہبودگی کے لیے افراد سازی اور رجال سازی کے یہ علمی سرمایہ قائم کیے ہوئے ہیں۔ طلباء کے لیے جامعۃ الصالحات ہے۔وہی دختران ملت کے لیے جامعہ صالحات للبنات ہے کہ جہاں سینکڑوں طالبات اپنی علمی تشنگی بجھانے کے لیے قیام پذیر ہیں۔
اور ہر سال فارغ ہو کر دین متین اور قوم ملت کی خدمت انجام دے رہی ہے۔ اس موقع پر مولانا مبشر مولانا اجمل مولانا اسامہ قاری شفیق قاری اصف مولانا حسین احمد اور اسی طریقے سے بہت سارے دیگر علماء کرام نےبھی شرکتِ کی جامعتہ الصالحات کے طلبہ وطالبات اور علاقے کے مرد و خواتین نے کثیر نے تعداد میں شرکت کی ۔آخر میں مولانا سلطان رشیدی نے تمام مہمان کرام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
