جمعیت اہل حدیث کے احترام انسانیت کانفرنس میں مسجد نبوی کے امام وخطیب کی شرکت متوقع، پریس کلب آف انڈیا میں منعقدہ پریس کانفرنس میں امیر جماعت اصغر علی امام مہدی سلفی کا اعلان
نئی دہلی، 07 نومبر(محمد خان)۔ آج پریس کلب آف انڈیا نئی دہلی میں جمعیت اہل حدیث کی جانب سے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ صحافیوں سے بھرے کانفرنس ہال میں جمعیت اہل حدیث کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے جمعیت اہل حدیث کی جانب سے رام لیلا میدان میں تینتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس بعنوان “احترام انسانیت اور مذاہب عالم” کی تیاریوں کے بارے میں میں جانکاری دی۔ اس موقع پر قوم کو خوشخبری سناتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ اس بار جمعیت اہل حدیث کے دو روزہ کانفرنس میں امام حرم و خطیب مسجد نبوی صلی اللّٰہ علیہ وسلم شرکت کریں گے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کی قدیم ترین دینی و رفاہی تنظیم مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے دم تاسیس سے اب تک ان اعلیٰ مقاصد و مصالح کے فروغ و تحفظ اور حصول کو ترجیحی طور پر یقینی بنانے کی کوشش کی ہے، اپنی تمام تر سرگرمیوں اور خدمات اور ہر آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس ، قومی سیمینار اور سمپوزیم کا مرکز و محور انہیں بنیادوں اور اصولوں کو بنایا ہے اور امن وشانتی کے قیام ، انسانیت کی تعمیر، اخوت کا فروغ، رواداری اور قومی یکجہتی کے استحکام، حقوق نسواں واطفال کے تحفظ، محروم طبقات کی فلاح و بہبود، دہشت گردی کی بیخ کنی اور سماجی برائیوں کے خاتمے کی بات کی ہے جو بلا تفریق مذہب و مسلک ہر ہندوستانی اور دیش واسی کی دل کی آواز اور الہ واحد اور رب العالمین پر ایمان کا یہی تقاضا ہے جس کے بغیر حقوق اللہ و حقوق العباد کی ادائیگی ممکن نہیں ۔
آج عالمی سطح پر احترام انسانیت کے کاز کو جو نقصان پہنچانے کی دانستہ یا نادانستہ کوشش کی گئی ہے اور جس طرح سے انسان کی جان ومال ، عزت و آبرو اور دین و عقل کا مختلف جذباتی نعروں اور اشتعال انگیز بیانات کے ذریعہ استحصال کیا جارہا ہے وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ انسان اپنے ہی ابنائے جنس سے خوف زدہ ہے۔ طاقت ور کمزوروں کا عرصہ حیات تنگ کررہا ہے، طاقت کا عدم توازن چشم زدن میں ہنستی کھیلتی آبادی کو برباد کردیتا ہے ۔ تکثیری معاشرے میں بے اعتمادی کی وبا عام ہوتی جارہی ہے جو ہمہ جہت خسارہ کا پیش خیمہ اور انسانیت کا عظیم نقصان ہے۔ انسانی بھائی چارہ، الفت و محبت، قومی وانسانی یک جہتی و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نظر بد لگ رہی ہے۔ قتل ناحق، ماب لنچنگ، عصمت دری، حتی کہ معصوم بیٹیوں کے ساتھ بھی درندگی، سماجی و معاشی استحصال، اپنے ہی ابنائے وطن کا غیر اعلانیہ سماجی واقتصادی بائیکاٹ ، عبادت گاہوں پر حملہ، مذہبی جلوسوں پر خشت زنی، مختلف شکلوں میں ظلم و ناانصافی ، حقوق کی پامالی ، مشترکہ و مسلمہ اقدار و تعلیمات کی خلاف ورزی، لوگوں کے راستے میں تجاوزات اور گندگی کا پھیلائو اور ماحولیات اور حفظان صحت کا عدم پاس و لحاظ یہ وہ لمحہ فکریہ اور بھیانک صورتحال ہے جو گو کہ مٹھی بھر لوگوں کی کارستانی ہے ۔ لیکن اس صورتحال نے ہر انسان دوست اور محب وطن خصوصا مذہبی رہنمائوں ، دھرم گرؤو ں اور حکومتوں کو سوچنے اورمناسب اور دیر پا حل تلاش کرنے پر مجبور کردیا ہے اور آخری تان اسی بات پر ٹوٹ رہی ہے کہ مادیت کے بجائے روحانیت کی طرف لوٹا جائے۔ ایمان و یقین کے دیپ جلائے جائیں، الفت و محبت کے گیت گائے جائیں اور پیغام انسانیت کو عام کیا جائے۔ اور مختلف مذاہب نے جو انسانیت نواز تعلیم دی ہیں ان پر سختی سے کار بند ہویا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس اہم پریس کانفرنس کے توسط سے ہم آپ دیش کے چوتھے ستون میڈیا کو یہ اطلاع دیتے ہوئے بے حد خوشی محسوس کررہے ہیں کہ انہی مذکورہ مقاصد کے پیش نظر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے زیر اہتمام دو روزہ عظیم الشان پینتیسویں آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس بتاریخ 9-10؍نومبر 2024ء بروز ہفتہ واتوار بعنوان’’ احترام انسانیت اور مذاہب عالم‘‘ نہایت تزک واحتشام کے ساتھ دہلی کے تاریخی رام لیلا میدان ترکمان گیٹ میں منعقد ہورہی ہے، جس میں ملک وبیرون ملک کے مشاہیر علمائے کرام و دانشوران ملک وملت اور اہم مذہبی و سماجی شخصیات شریک ہوں گی۔ جو ملک وملت اور انسانیت کو درپیش اہم مسائل و مشکلات کے تناظر میں ’’احترام انسانیت اور مذاہب عالم‘‘ کے مرکزی موضوع کے مختلف پہلوئوں پر چشم کشا، بصیرت آمیز، ایمان افروز خطابات، تقاریر، مقالات اور منظوم کلام پیش کریں گی اور جن سے ملک کے طول وعرض سے آئے ہوئے شرکائے کانفرنس فیضیاب ہوں گے۔ ان شاء اللہ
اس موقع پر آپ باوقار میڈیا کے توسط سے عوام و خواص کو یہ خوش خبری سناتے ہوئے بڑی مسرت ہورہی ہے کہ اس اہم کانفرنس میں مسجد نبوی کے امام ہمام سماحۃ الشیخ عبداللہ بن عبدالرحمن البعیجان حفظہ اللہ تشریف لارہے ہیں جو رام لیلا میدان میں 9؍نومبر کو افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے اور 10؍نومبر کو مغرب اور عشاء کی نماز پڑھائیں گے اورکتاب وسنت کی روشنی میں امن و محبت اور انسانی اخوت کا پیغام سنائیں گے۔
انہوں اس موقع پر امید کا اظہار کیاکہ یہ کانفرنس اپنے موضوع و مشتملات اور زمان و مکان کے لحاظ سے سنگ میل ثابت ہوگی اور مذاہب عالم خصوصا اسلام کے پیغام امن وانسانیت ، تحفظ حقوق، رواداری، قومی یکجہتی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ ، خوف و ہراس، تشدد، دہشت گردی، شراب نوشی ودیگر منشیات، جہیز، جوا، رشوت، جہالت، خود غرضی، استحصال ، صنفی و سماجی نابرابری وغیرہ کے خاتمے اور ماحولیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور انسانیت کے وقار واحترام کی بازیابی کے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔ان شاء اللہ
علاوہ ازیں اس کانفرنس کے موقعہ پر کانفرنس کے دوش بدوش احترام انسانیت اور مذاہب عالم کے عنوان پر دو روزہ قومی سیمینار بھی منعقد ہوگا نیز مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند سے اردو، ہندی اور انگریزی زبانوں میں کثیر تعداد میں شائع ہونے والے جرائد و رسائل کے خصوصی نمبرات اور متعدد تاریخی اور علمی و تحقیقی کتابوں کا اجراء بھی عمل میں آئے گا۔ ان شاء اللہ
آپ حضرات سے گزارش ہے کہ اس کانفرنس کو بھر پور کوریج دے کر اس کے پیغام انسانیت کو عام کرنے میں ہمارے معاون بنیں اور ہم سب مل کر قومی، ملی اور انسانی کاز کو تقویت پہنچائیں۔ اور اس پیام اخوت و محبت اور انسانیت کو اپنائیں اور دنیا میں عام کریں۔
اللہ تعالیٰ اس کانفرنس کو ہر اعتبار سے ملک و ملت اور انسانیت کے لیے مفید بنائے، اس کے اچھے اثرات ظاہر ہوں او ر آپ کی تمام قومی ، ملی اور انسانی خدمات کو قبول فرمائے۔