12.1 C
Delhi
December 14, 2024
Hamari Duniya
دہلی

شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر کے ہاتھوں شعبۂ اردو ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مجلہ ’’ارمغان‘‘ کی رسم اجرا

Jamia magazine

نئی دہلی، یکم نومبر: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے یوم تاسیس کی تقریبات کے موقعے پر شعبۂ اردو،جامعہ ملیہ اسلامیہ کا علمی و ادبی مجلہ ’’ارمغان(11)‘‘ کا اجرا شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر کے دست مبارک سے  تزک و احتشام کے ساتھ عمل میں آیا۔ مجلہ ارمغان کے تازہ شمارے کا خاص وصف یہ ہے کہ یہ شمارہ شعبۂ اردو کی پچاس سالہ  خدمات پر مشتمل ہے۔ اس حوالے سے اس شمارے کی تاریخی اور دستاویزی حیثیت ہے۔

اس شمارے میں نہ صرف شعبۂ اردو کے قیام کا پس منظر شامل ہے بلکہ اس میں شعبے کی  تاسیس سے لے کر آج تک کی تاریخ، تہذیب اور ثقافت سے متعلق خدمات کا ذکر بھی موجود ہے۔ شمارے میں شعبے کے پہلے صدر ڈاکٹر تنویر احمد علوی سے لے کر آج تک کے تمام صدور اور سبک دوش اساتذہ کے بارے میں بنیادی اور مستند معلومات یکجا کی گئی ہیں۔ اس شمارے میں شعبۂ اردو کی حصولیابیوں اور علمی و ادبی خدمات کو نہایت خوبی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے ارمغان کے تازہ شمارے کی اشاعت پر مبارک باد پیش کی اور اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ ارمغان کے مدیر پروفیسر ندیم احمد نے بھی رسالے کے متعلق طمانیت کا اظہار کیا ہے۔ پروفیسر احمد محفوظ نے کہا کہ شعبۂ اردو نے گزشتہ پانچ دہائیوں سے جن صحت مند اور تابناک روایت کی آبیاری کی ہے یہ مجلہ اس کا عملی نمونہ ہے۔ اس موقع پر اردو کے معروف شاعر ہلال فرید کے شعری مجموعے ’’یہ تو عشق کا ہے معاملہ‘‘ کا اجرا بھی عمل میں آیا۔اس موقعے پر سابق شیخ الجامعہ سید شاہد مہدی،  پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی، ڈین فیکلٹی آف ہیومینٹیز اینڈ لینگویجز پروفیسر محمد اسحٰق جلسے میں شریک رہے۔ ڈاکٹر شاہ عالم نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔ جلسے کا آغاز ڈاکٹر شاہ نواز فیاض نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔ ڈاکٹر محمد مقیم کے اظہار تشکر پر جلسے کا اختتام ہوا۔

اس موقعے پر سابق پی وی سی پروفیسر تسنیم فاطمہ، محترمہ صبا علی، محترمہ فاطمہ اور محترمہ سونی (سید شاہد مہدی کی صاحبزادیاں)، پروفیسر خالد محمود، پروفیسر وہاج الدین علوی، پروفیسر شہپر رسول، ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی، پروفیسر فرحت نسرین، پروفیسر اقتدار محمد خان، پروفیسر جی۔ سی۔ پنت، پروفیسر نسیم اختر، پروفیسر عبدالحلیم، پروفیسر سید شاہد علی، پروفیسر کلیم اصغر، پروفیسر شاہد تسلیم، پروفیسر شہزاد انجم، پروفیسر کوثر مظہری، پروفیسر خالد جاوید، پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر عمران احمد عندلیب، پروفیسر سرور الہدیٰ، ڈاکٹر خالد مبشر، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر شاداب تبسم، ڈاکٹر محمد آدم، ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر نوشاد منظر، ڈاکٹر غزالہ فاطمہ، ڈاکٹر خوشتر زریں ملک کے علاوہ بڑی تعداد میں ریسرچ اسکالر اور طلبہ و طالبات موجود تھے۔

Related posts

جماعت اسلامی کے ماہانہ کانفرنس میں ماب لنچنگ، خواتین کے خلاف جنسی تشدد، خواتین ریزریشن بل، اور صحافیوں کے گھروں پرچھاپوں پرگفتگو

Hamari Duniya

Reliance Foundation Postgraduate Scholarship جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ فاطمہ رضوی ریلائنس فاونڈیشن پوسٹ گریجویٹ اسکالرشپ سے سرفراز

Hamari Duniya

حاجیوں کی خدمت کیلئے اقلیتی امور کی وزارت نے جاری کیا متنازعہ نوٹیفکیشن، ایڈوکیٹ رئیس احمد نے کہا یہ غیر آئینی ہے

Hamari Duniya