مولانا اظہار الحق صاحب مظاہری نے دیا بخاری کا آخری بصیرت افروز درس
مدھوبنی، 29 فروری(ایچ ڈی نیوز)۔
جامعہ امّ الہدی پرسونی مدہوبنی بہار میں طالبات کاسالانہ تعلیمی مظاہرہ وتقریبِ ختمِ بخاری وردائے فضیلت کاانعقادنہایت تُزک و احتشام کے ساتھ ہوا،جس کی صدارت جامعہ ہٰذا کے رکن شوری مولانا محفوط الرحمن سلفی نے کی ،جب کہ الجامعة العربيہ اشرف العلوم کنہواں کے ناظم عارف باللہ مولانا اظہار الحق مظاہری نے بحیثیتِ مہمان خصوصی شرکت کی۔ سب سے پہلے جامعہ کی ایک ہونہار طالبہ گلشن پروین نے مکمل سندکے ساتھ بخاری شریف کی آخری حدیث کی تلاوت کی ،پھرحضرت مولانا اظہار الحق صاحب نے بخاری شریف کا آخری بصیرت افروز درس دیا ۔مولانا نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ امام بخاری علیہ الرحمۃ نے نیت والی حدیث سے بخاری کا آغاز کیا ،تاکہ ہر پڑھنے پڑھانے والے سب سے پہلے اپنی نیت کی اصلاح کرلیں ،انہوں نے کہا کہ نیت سے ایک ہی عمل چند عمل بن جاتے ہیں۔
جیسے کوئی شخص ظہر کے وقت وضو کرکے مسجد پہنچا اور وہ اس وقت فرض سے پہلے صرف ظہر کی چار رکعات سنت ہی پڑھ سکتا ہے،تحية الوضو اور تحية المسجد نہیں پڑھ سکتا ہے،تو وہ ظہر کی چار رکعات سنت کے ساتھ تحیة الوضو اور تحیة المسجد کی نیت کرلے ،تو تحیۃ الوضو اور تحیۃ المسجد کا ثواب بھی اسے مل جائے گا۔پھر مولانا نے کہا کہ امام بخاری علیہ الرحمۃ نے آخری حدیث میزان عمل کے سلسلے میں لاکر یہ بتایا کہ ہم سب کو مرنا ہے اور ہمارے سارے اعمال وزن کیے جائیں گے،اور پھر جنت جہنم کا فیصلہ ہوگا،اس لیے اپنے اعمال کی اصلاح پر توجہ دینی چاہیے ۔
مولانا کے خطاب سے قبل جامعہ ہٰذا کے شیخ الحدیث وصدرالمدرسین مفتی اسعد اللّٰہ قاسمی مظاہری نے ناظم جامعہ مولانا نوشاد نثاری وجلمہ اساتذہ واراکینِ جامعہ سمیت تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا ،اور امام بخاری کی چند امتیازی خصوصیات بتائیں ،مفتی صاحب نے کہا کہ امام بخاری علیہ الرحمۃ کے والد نے کبھی امام بخاری کو حرام لقمہ نہیں کھلایا ،امام بخاری علیہ الرحمۃ نے جب سے غیبت کاحرام ہونا جانا پوری زندگی کبھی کسی کی غیبت نہیں کی ،امام بخاری علیہ الرحمۃ کی نماز بڑی شان والی ہوتی تھی ،ایک مرتبہ بھڑنے17مرتبہ ڈنک مارا ،پاؤں سوج گیا ،مگر آپ مکمل خشوع وخضوع کے ساتھ نماز پڑھتے رہے ،امام بخاری علیہ الرحمۃ کا مجاہدہ بھی بہت قابل رشک تھا،وہ راتوں کو پندرہ بیس مرتبہ اٹھ کر چراغ جلاتے اور احادیث پر نشان لگاتے۔
مفتی صاحب نے کہاکہ ہمیں بھی امام بخاری علیہ الرحمۃ کی ان باتوں پر عمل کرنا چاہیے کہ ہم اولاد کو حلال لقمہ کھلائیں،کبھی کسی کی غیبت نہ کریں،نماز استحضار کے ساتھ اداکریں ،اورعلمی اشتغال پر بھر پور توجہ دیں۔واضح رہے کہ جامعہ سے امسال نو طالبات نے فراغت حاصل کی ہے،جنہیں گراں قدر انعامات کے ساتھ ساتھ جلسہ میں شریک اہلِ علم کی خوب دعائیں بھی ملیں،وہ طالبات یہ ہیں :ماجدہ پروین بنت محمد ابرار، تحسین فاطمہ بنت محمد اسد،مریم فردوس بنت محمد زاہد،تمثیل فاطمہ بنت محمد اسد ،گلشن پروین بنت محمد ممتاز،آفرین پروین بنت رقیب الحسن مرحوم،نزہت پروین بنت محمد ابرار،حرا صدف بنت محمد سمیع احمد،نازنین پروین بنت محمد ممتاز ۔
اس موقع پرمولانا سجاد،مولانا محفوظ الرحمن سلفی،پروفیسر اشتیاق احمد،ماسٹر انوار ،حاجی نثار،قاری قمر صدیقی ،سراج الصالحین عرف اچھے،اکبر محمود،حافظ ساجد ،و غیرہ سمیت بستی کی اہم شخصیات موجود تھیں۔