اعظم گڑھ سے عبد الرحیم شیخ کی خاص رپورٹ۔
جامعہ شرعیہ فیض العلوم شیرواں عیدگاہ سراۓمیر میں کل بروز دوشنبہ محمد سعود سرائے ميرابو احمد چكياں ،محمد سيف شيرواں ،محمد ياسر چكياں ،محمد امتياز ارريه نے قرآن کریم کی حفظ کی سعادت حاصل کی ،حفظ کی تکمیل کی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے مہتمم مفتی اشفاق احمد اعظمی نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے ہم کو قرآن کریم جیسی عظیم دولت سے نوازا ہے آسمانی کتابیں دنیا میں بہت نازل ہوئی، مگر قرآن کریم تنہا وہ کتاب ہے جو اللہ کا کلام اللہ کی زبان میں ہے جس کی حفاظت کی ذمے داری اللہ نے خود لی ہے دنیا میں حالات کتنے ہی خراب ہوجائیں اگر مسلمان اپنا تحفظ منجانب اللہ چاہتا ہے تو اس کو تین کام کرنا ہوگا۔
پہلا کام قرآن کریم کا پڑھنا سیکھۓ اور روزآنہ تلاوت کا معمول بنائیں دوسرا کام قرآن کریم کا کچھ حصہ ضرور یاد کریں اور اس کو نمازوں میں پڑھتا رہے انہوں نے کہا نماز تو ہر امت میں رہی ہے مگر نماز جو اس امت کو دی گئی ہے۔ اس میں قرآن پڑھنا ضروری قرار دیا ہے جس کے لیے ہر مسلمان کچھ سورتوں کا ضرور حافظ ہوتا ہے اور نماز میں بغیر دیکھے زبانی پڑھتا ہے انہوں نے کہا پورا قرآن جس نے حفظ کرلیا، اس کا دنیا میں بڑا مقام ومرتبہ ہے وہ سیکڑوں آدمیوں کی نماز کا امام بنتا ہے اور نماز جیسے عمل کا بھرپور اجروثواب تمام مقتدیوں کو ملتا ہے۔ انہوں نے حدیث کے حوالے سے بتایا کہ اگر کوئی متقی و پرہیزگار عالم کے پیچھے نماز پڑھتا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز جیسا ثواب ملتا ہے انہوں نے کہا آخرت میں حافظ قرآن کی تاجپوشی ہوگی قرآن کریم کی یادداشت کے مطابق اسکو جنت میں اعلیٰ درجہ دیا جائے گا خاندان کے دس افراد کی سفارش قبول کی جائے گی اور جنت سے نوازا جائے گا۔
تیسرا کام قرآن کریم پر عمل ہے انہوں نے کہا کہ نماز پڑھنا قرآن پر عمل ہے روزہ رکھنا قرآن پر عمل ہے زکوٰۃ دینا قرآن پر عمل ہے حج کرنا قرآن پر عمل ہے ہر مسلمان کو شریعت کا پابند ہر عمل میں ہونا چاہیے شریعت پر جتنا عمل ہوگا قرآن کریم سے رشتہ مضبوط ہوگا اور اللہ کی طرف سے اس کی حفاظت کی جائے گی انہوں نے کہا اسلام میں تمام علوم حاصل کرنیکی اجازت ہے ہر علم اللہ کا دیا ہوا مگر ہر مسلمان کو پہلے اپنے بچے کو قرآن کی تعلیم دلانا چاہۓ پانچ تک تعلیم میں بنیاد قرآن کریم ہونا چاہیے اردو دینیات ہندی انگریزی حساب وغیرہ شامل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے مگر قرآن کریم کی تعلیم کو صرف نظر کرکے صرف عصری تعلیم دلانا دین سے محرومی اور بچوں کی زندگی کی بربادی کے سوا کچھ نہیں ہے مسلمان قرآن کریم کی تعلیم پر توجہ دیں تقریب میں مولانا شاہد القاسمی ،مولانا عبد العظیم اصلاحی ،مولانا افضل اعظمی ،عمران شیروانی ،مولانا فیصل اعظمی کے علاوہ طلباء کے اعزہ واقرباء وسرپرستوں نے شرکت کی۔