39.9 C
Delhi
April 17, 2025
Hamari Duniya
Breaking News قومی خبریں

جامعہ سلفیہ بنارس کے سابق استاذ ماسٹر احمد حسین بستوی کا انتقال

Jamia Salafia
نئی دہلی ،18 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
جماعت اہل حدیث کا مرکزی ادارہ  جامعہ سلفیہ بنارس کے سابق استاذ ماسٹر احمد حسین صاحب بستوی کا آج بروز سنیچر لکھنو کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران انتقال ہو گیا۔  آپ جامعہ سلفیہ بنارس کے ہر دل عزیز و مشفق اور بہت ہی ملنسار و متشرع انگریزی  کے استاذ تھے، تعلیم و تربیت میں طلبہ کے نفسیات کا بڑا خیال کرتے تھے، طلبہ کے حق میں ہمیشہ آپ کی شفقت غالب ہوا کرتی تھی، صوم و صلوۃ کے بڑے پابند اور بہت ہی با اخلاق و نیک طبیعت کے حامل انسان تھے۔اطلاع کے مطابق نماز جنازہ و تدفین ان کے آبائی گاؤں بھوکری، پیکولیا،ضلع بستی میں عمل میں آئی۔ ان شاءاللہ 
ایک مخلص اور ملنسار استاذ کے انتقال پر ملک اور بیرون ملک پھیلے ان کے شاگردوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ہر طرف ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔ جامعہ سلفیہ کے استاذ اور دیگر جماعت سے وابستہ شخصیات نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔ عبداللہ سعودناظم اعلیٰ جامعہ سلفیہ بنارس نے ماسٹر احمد حسین کے انتقال پردکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیک اور مشفق استاذ تھے تقریباً 38 سال تک جامعہ کی خدمت کی۔ اور کبھی بھی انہوں نے کبھی کوئی شکایت کا موقع نہیں دیا۔ ان کا انتقال نہ صرف جامعہ کے لئے بلکہ ملت اسلامیہ کے لئے بڑا خسارہ ہے۔اللہ تعالیٰ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ عطافرمائے۔ ابو صالح دل محمد استاذ جامعہ سلفیہ نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ جامعہ سلفیہ بنارس کے ہر دل عزیز و مشفق استاذ تھے۔ رب کریم ان کی تدریسی وتربیتی وغیرہ جملہ نیک اعمال کو قبول فرمائے،  لغزشوں کو درگذر فرمائے، اور کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے۔پس ماندگان کو صبر جمیل کی توفیق دے۔
بنارس  کے معروف خطیب، مدرسہ احیاء السنہ کے استاذاور ماسٹر صاحب کے شاگرد عبد الغفار سلفی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ماسٹر صاحب ان لوگوں میں سے تھے جن کی پوری زندگی تعلیم و تعلم، درس و تدریس اور علم و علماء کے درمیان گزری ہے۔ جامعہ سلفیہ میں ہمارے دور طالب علمی میں انگریزی کے سب سے سینیر استاذ ماسٹر صاحب ہی تھے۔ ماسٹر صاحب اپنے شاگردوں سے بھی اس تپاک سے ملتے تھے کہ لگتا ہی نہیں تھا کہ یہ استاذ و شاگرد کا رشتہ ہے۔ ماسٹر صاحب اپنے شاگردوں کی خیر خواہی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ماسٹر صاحب جامعہ رحمانیہ میں سرکاری ٹیچر تھے، ان کے دور میں جامعہ کا ثانویہ تک کا مرحلہ جامعہ رحمانیہ کی ماتحتی میں چلتا تھا۔ ماسٹر صاحب کو ہمیشہ شکوہ شکایت سے دور پایا. نہ کبھی معاصرین سے ان کی چشمک رہی نہ شاگردوں کے ساتھ کوئی تلخی رہی. تدریس کے میدان میں تین دہائیاں گزار کر اپنے کردار کو یوں محفوظ رکھنا بھی بڑی بات ہے۔ اس کے علاوہ دیگر متعدد اساتذہ اور شاگردوں نے ماسٹر احمد حسین کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے۔ ان علاوہ مولانا عطائ اللہ سلفی،ناظلم اعلیٰ جامعہ المعہد العلمی للبنات، مولانا انعام اللہ سلفی،جامعہ المعہد العلمی للبنات ،وسیم اخترسلفی، عبدالحکیم سلفی، مولانا عبداللہ سلفی، مولانا یعقوب سلفی،رقیب ابن رشید سلفی سمیت دیگر اساتذہ اور طلبہ نے اظہارتعزیت کیا ہے۔

Related posts

سابق ویسٹ انڈیز کے کپتان نے آئی پی ایل کو کہا الوداع، ملے گی اب نئی ذمہ داری

Hamari Duniya

دہلی فساد کے ملزمین کی ضمانت کی درخواستوں پر طویل سماعت پر سپریم کورٹ حیرت زدہ

Hamari Duniya

دہلی فسادات 2020: کڑکڑ ڈوما کورٹ سے دو مسلم نوجوان باعزت بری

Hamari Duniya