نئی دہلی ، 07 فروری (ایچ ڈی نیوز)۔
دہلی پولیس نے 2019 کے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام سمیت 11 ملزمان کو بری کرنے کے ساکیت کورٹ کے حکم کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ 4 فروری کو ساکیت عدالت نے شرجیل امام سمیت 11 ملزمان کو بری کرنے کا حکم دیا۔
شرجیل امام کے علاوہ ساکیت عدالت نے آصف اقبال کنہا ، صفورا زرگر ، محمد ابو زر ، عمیر احمد ، محمد شعیب ، محمد انور ، محمد قاسم ، محمد بلال ندیم ، شہزاد رضا خان اور چندا یادو کو بری کر دیا تھا۔شرجیل امام کو 25 اگست 2020 کو جامعہ تشدد کیس میں بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔ یو اے پی اے کے تحت شرجیل امام کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں دہلی پولیس نے کہا ہے کہ شرجیل امام شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں کو آل انڈیا سطح پر لے جانے کی شدت سے کوشش کر رہے تھے۔
شرجیل امام کے خلاف داخل کی گئی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ شرجیل امام نے نفرت پھیلانے اور تشدد بھڑکانے کے لیے مرکزی حکومت کے خلاف تقریر کی جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں تشدد ہوا تھا۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کی آڑ میں ایک گہری سازش رچی گئی تھی۔ اس قانون کے خلاف مسلم اکثریتی علاقوں میں پروپیگنڈا کیا گیا کہ اس سے مسلمانوں کی شہریت چھین لی جائے گی اور انہیں حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔