نئی دہلی،16نومبر(ایچ ڈی نیوز)۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ میکانیکل انجینئرنگ اور امریکن سوسائٹی آف میکانیکل انجینئرز (اے ایس ایم ای) کے طلبا کی اکائی نے ’ہائیڈروجن :آب وہوا کی تبدیلی کے خلاف جدو جہد ‘کے موضوع پر سمینار منعقد کیا۔ ڈائریکٹ ایئر کیپچر فرا ہوپر انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی فریبرگ،جرمنی کے جناب حماد خالد پروجیکٹ کے سربراہ نے چودہ نومبر دوہزارتیئس یہ سمینار منعقد کیا۔ اے ایس ایم ای کی ٹیم کے اراکین کے خیر مقدمی کلمات سے پروگرام کا افتتاح ہو ا۔اس تقریر میں ٹیم کے اراکین نے جناب حماد خالد کے علمی اور پیشہ ورانہ زندگی کے متعلق تعارف پیش کیا۔قابل ذکر ہے کہ جناب خالد نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ میکانیکل انجینر ئنگ کے سابق طالب علم ہیں اور انھوں نے جرمنی سے میکٹرانکس میں ماسٹر پروگرام مکمل کیا ہے۔انھوں نے اپنے کیریئر کی شروعات بطور سافٹ ڈولپر کی اور ولکاسواگین اور اے بی بی کو اپنی خدمات بہم پہنچائی تاہم ان کی علم کی پیاس انھیں جرمنی کے فرن ہوپر انسٹی ٹیوٹ آف سولر انرجی تک لے گئی جہاں انھیں اپنی تکنیکی صلاحیتوں اور مہارتوں کو ماحولیات کی پائیداری کے ساتھ پختہ عزم کو باہم آمیز کرنے کا موقع میسر آیا۔انھوں نے ہائیڈروجن ٹکنالوجی، صاف و شفاف توانائی حل اور ماحولیاتی پائے داری کی عملیات میں خود کو منہمک کردیا۔
خالد نے اپنی گفتگو میں ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں آلودگی کی موجودہ سطح سے شروع کی۔بعد ازاں انھوں نے سورج سے توانائی کشید کر دریا سے ایندھن حاصل کرکے کرہ ارض کو توانائی بہم پہنچانے کے خواب کو ہندوستان کس طرح توانائی کی طلب کو پورا کرسکتاہے اس کی وضاحت کی۔انھوں نے ہائیڈروجن کے متعدد شیڈس کو بھی بتایا اور صاف ستھرا ہائیڈروجن کا حصول کس طرح سی او ٹو کے آٹھ سو تیس ملین ٹن بچا سکتاہے جو ہر سال فوصل ایندھن کے صرف سے نکلتی ہے۔پروگرام کے آخر میں سامعین نے تقریر کے بعد سوالات پوچھے جس کے تشفی بخش جوابات انھیں دیے گئے۔صدر شعبہ میکانیکل انجینرئنگ پروفیسر زیڈ اے خان نے اظہار تشکرکیا۔اے ایس ایم ای کی ٹیم کی سربراہی صدر فرحان،نائب صدر مسکان اور فیکلٹی مشیر پروفیسر صباح خان نے بھی ہندوستان کے دورے پر آئے جناب خالد سے اپنے مصروف ترین شیڈول سے وقت نکال کر جامعہ میں میں آنے اور خطبہ دینے کے لیے شکریہ ادا کیا۔سمینار میں شعبے کے طلبا اور فیکلٹی اراکین نے شرکت کی۔
next post