Jamia Millia Islamia
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آج 78ویں یوم آزادی کا جشن دھوم دھام کے ساتھ منایا گیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی پروفیسر محمد شکیل،قائم مقام شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جامعہ سینئر سیکنڈری اسکول (جے ایس ایس ایس) میں جہاں اس سلسلے کے متعدد پروگرام ہوئے قومی پرچم کشائی کی۔پروگرام کے آغاز سے قبل شیخ الجامعہ،جناب نسیم حیدر قائم مقام مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ، ڈینز اور جامعہ کے دیگر عہدیداروں کو این سی سی کیڈٹ،این ایس ایس رضاکاروں اور جے ایس ایس ایس جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کی جانب سے پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔قوم پرچم لہرانے کے بعد حاضرین نے قومی ترانہ گیا جس میں یونیورسٹی،اسکول،غیر تدریسی عملہ اور طلبا شامل تھے۔
Jamia Millia Islamia
جے ایس ایس ایس کے پرنسپل ڈاکٹر ارشد خان اور اسکول کے طلبا نے اسکول کے ملٹی پرپز ہال میں شیخ الجامعہ اور دیگر مہمانان عالی وقار کا باقاعدہ استقبال کیا۔استقبالیہ تقریر کے بعد جامعہ کے چھے اسکولوں کے طلبانے جامعہ کے ترانہ کی نغمہ سرائی کے ساتھ ساتھ حب الوطنی کے نغمات، تقریر، اسکٹ، گروپ سانگ اور قوالی کے ثقافتی پروگرام سے سامعین کو مسحور کردیا۔
Jamia Millia Islamia
مشیر فاطمہ کے نونہالوں نے ’واسو دیو کٹم بھ کم‘ کے مرکزی خیال پر مرکوز ایک ڈرامہ پیش کیا۔جامعہ مڈل اسکول کے طلبا نے متعدد حب الوطنی سے سرشار نغمے پیش کیے اور سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول کے طلبا نے حب الوطنی کے نغمات گروپ میں پیش کیے،سید عابد حسین مڈل اسکول کے طلبا نے اسکٹ بھی پیش کیا جسے کافی پسند کیا گیا۔
Jamia Millia Islamia
جامعہ گرلز سینئر سیکنڈری اسکول کے طلبا نے والدین اور ان کے وارڈ کے درمیان کے مفادات کے ٹکراؤ کے موضوع پر ایک ڈرامہ پیش کیا اور جے ایس ایس ایس کے طلبا نے حب الوطنی پر مبنی قوالی پیش کی۔ اپنی تقریر میں شیخ الجامعہ پروفیسر محمد شکیل نے کہا ”جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہندوستانیت اور سماجی قدروں کو فروغ دیا جاتاہے۔دنیا کے دوسرے ملکوں سے آنے والے طلبا اس خوب صورت ادارے کا حصہ بنتے ہیں۔اس کے کیمپس میں پوری ہندوستانی ثقافت جلوہ گر ہے۔محبت،شفقت،کثرت میں وحدت،مساوات اور تحمل و رواداری جیسی اقدار جامعہ کی شریانوں میں خون بن کر رواں دواں ہیں۔صنفی مساوات اور خواتین کی خودمختاری کو فروغ دینے کی جامعہ نے سنجیدہ کوششیں کی ہیں جس کی متعدد زندہ و جاوید مثالیں موجود ہیں۔
این آئی آر ایف کی جاری کردہ حالیہ رینکنگ 2024 کے سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ الجامعہ نے کہا کہ ”یہ ہم سب کے لیے باعث فخر و ابنساط ہے کہ جامعہ نے ایک مرتبہ پھر ملک کی تین سرکردہ یونیورسٹیوں میں اپنا مقام بنایاہے۔اس کا سہرا اساتذہ، غیر تدریسی عملہ،محققین، طلبا اور جامعہ سے وابستہ تمام افراد کو جاتاہے۔میں ان سبھی کودل کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتا ہوں۔کسی اعلی مقام پر پہنچنا کوئی آسان کام نہیں ہے لیکن اس مقام پر برقرار رہنا مشکل تر کام ہے۔“ شیخ الجامعہ کی تقریر میں قومی یکجہتی کے ساتھ ساتھ جامعہ کے فارغین اور جامعہ سے وابستہ لوگوں نے قومی یکجہتی کے لیے جو بیش قیمت تعاون دیاہے اس کے متعلق بھی اشارے موجود تھے۔
ڈاکٹر ارشد خان،پرنسپل جے ایس ایس ایس جامعہ ملیہ اسلامیہ نے تمام مہمانان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا جس کے بعد یونیورسٹی کی این ایس ایس اکائی کی نگرانی میں ’ایک پیڑ ماں کے نام‘ مہم کے حصے کے طورپر شیخ الجامعہ نے اسکول کے احاطے میں شجرکاری کی۔ جشن یوم آزادی سے متعلق تقریبات کا اختتام کیمپس میں ترنگا یاترانکال کر ہوا جس میں طلبا اور اسٹاف اراکین نے شرکت کی۔
